امتحان کا بوجھ
📚*امتحان کا بوجھ*📚
ازقلم✒️:ابو امجد غلام محمد عطاری مدنی
Date.25/2/2021
03163627911
دینی مدارس کے طلبہ ہوں یا کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبہ سال میں کئی دفعہ انکے ذھنوں پر بوجھ سوار ہوتا ہے
جسے عام طور پر نام دیا جاتا ہے
‼️ *امتحان کا بوجھ* ‼️
جوں ہی امتحان کیDate sheet آتی ہے تو طلباء میں بے چینی پیدا ہوجاتی ہے کہ امتحان سر پہ ہیں،تیاری بھی کرنی ہے،لیکن تیاری کیسے کرنی ہے اس کا جواب ڈھونڈا جا رہا ہوتا ہے
آئیے آج کی اس تحریر میں ہم جانتے ہیں کہ امتحان کی بہترین تیاری کیسے کی جا سکتی ہے
امتحان دینے کی برکت سے تحریری صلاحیتیں (Writing skills) اجاگر ہوتی ہیں اور باصلاحیت مصنف (Writers)سامنے آتے ہیں ۔
🔸 *امتحان کی تیاری کے لیے ابتداء اپنے پڑھائی کرنے کے انداز کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے!*
*پڑھنے کے متعلق چند اہم باتیں :* ❕
(۱) سبق کو بغیر سمجھے رٹنے کی کوشش نہ کریں کہ بغیر سمجھے رٹا ہوا سبق جلد بھول جاتا ہے ۔ ( یاد رہے !علمِ صرف کی گردانوں کا معاملہ اس کے علاوہ ہے ۔ )
(۲) دئیے گئے طریقے کے مطابق سکون کے ساتھ سبق یاد کریں ، جلد بازی مت کریں کہ سوائے وقت کے ضیاع کے کچھ حاصل نہ ہوگا ۔
(۳)یاد کرنے میں ترتیب یوں رکھئے کہ پہلے آسان سبق یاد کریں پھر مشکل پھر اس سے مشکل ۔ علی ھذا القیاس
(۴)اس دوران کسی سے گفتگو نہ فرمائیں ۔
(۵) نگاہ کو آزاد‘ نہ چھوڑیں کہ سبق یاد کرنے میں خلل پڑے گا ۔
(۶) اگر نفس سبق یاد کرنے میں سستی دلائے تو اسے سزا دیجئے مثلاً کھڑے ہو کر سبق یاد کرنا شروع کردیں یا پھرجب تک سبق یاد نہ ہوجائے اس وقت تک کھانا نہ کھائیں یا پانی نہ پئیں ۔
(۷)ذہن کو ادھر ادھر نہ بھٹکنے دیں کہ کبھی تو(اپنے یا ماموں وغیرہ کے ) گھر پہنچے ہوئے ہوں اور کبھی جامعہ کے مطبخ (Kitchen)میں ، بلکہ انہماک کے ساتھ سبق یاد کریں ۔
(ماخوذ از "امتحان کی تیاری کیسے کریں"مکتبةالمدینہ")
🔸*دوسرا مرحلہ ہے امتحان کے لیے پڑھنے کا!*
*اس کا طریقہ یہ ہے*
کہ امتحان کی تیاری کے لیے پلان تیار کر لیا جائے مثال کے طور پر امتحان میں 1مہینہ باقی ہے اور 6مضامین کے پیپر دینے ہیں تو ہر مضمون کے لیے آپ 5دن فکس کر لیں کہ ان پانچ دنوں میں یہ مضمون تیار کر لینا ہے ۔
اگر دن زیادہ ہیں تو ہر مضمون کو اتنا وقت مزید دیں
پہلے وہ مضامین تیار کر لیے جائیں جو قدرے آسان ہو تاکہ کچھ حوصلہ بلند ہو مزید اچھے طریقے سے تیاری ہو سکے
امتحان کی تیاری کے لیے یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ جو آپ کا نصاب ہے اسکو بہترین طریقہ سے حل کر لیں ۔لیکن extra شروحات پڑھنے سے جو مقصودِ اصلی ہے وہ ہی فوت ہو جاتا ہے۔
*ایک غلط فہمی*
ہمارے طلبہ اکثر اپنے مضامین کی مفصل (تفصیلی) شروحات امتحانات کے دنوں میں پڑھتے ہیں یہ آپکے لیے اس وقت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں کیونکہ اب وقت اس چیز کا تقاضا کرتا ہے کہ جو اصل مقصد ہے اسی پر اکتفا کریں
**اہم بات* ‼️*
نوٹس کا استعمال پیپر کی تیاری میں مددگار ثابت ہو گا
اس میں بہتر یہی ہے آپ جو امتحان کی تیاری کریں اسی وقت ساتھ ہی ساتھ اہم پوائنٹس لکھتے بھی جائیں تاکہ پیپر کی رات آپ آسانی سے اپنے مضمون کا احاطہ کر سکیں۔
جب امتحانات کا آغاز ہونے والا ہوتو درجِ ذیل گزارشات پر عمل کرنے کی کوشش کریں
📝 کسی بھی مضمون کے پرچہ (Paper)سے ایک دن قبل اس کی اجمالی طور پر دہرائی کر لیں ۔
📝 جس تاریخ کو پرچہ ہو ، اس میں ساری رات جاگنے سے گریز کریں ۔ کیونکہ ساری رات جاگنے کی صورت میں صبح پرچہ دیتے وقت تھکن کا احساس غالب رہے گا اور ذہن پر غنودگی چھائی رہے گی جس کی وجہ سے ساری محنت پر پانی پھر سکتا ہے ۔
📝جانے سے پہلے ہلکا پھلکا ناشتہ ضرور کر لیں ۔ خالی پیٹ امتحان دینے جائیں گے تو پرچہ دیتے وقت توانائی صرف ہوگی جس کے نتیجے میں آپ کو نقاہت (Weakness)کا احساس ہوگا اور ذہن بھی ٹھیک طرح سے کام نہ کر سکے گا ۔
📝 امتحانی مرکز (Examination Centre) کے لئے روانہ ہونے سے پہلے وہ اشیاء ضرور لے لیں جن کی دوران ِ امتحان ضرورت پڑتی ہے مثلاًقلم ، مارکر، روشنائی ، اریزر(eraser)، اسکیل ، رولنمبر سلپ وغیرہ ۔
📝ذہن پر کسی قسم کی ٹینشن (Tension)نہ لیں کہ نہ جانے کیا ہوگا؟ میں کچھ لکھ بھی پاؤں گا یا نہیں ؟ میں تو کوئی خاص تیاری بھی نہیں کر سکا وغیرہ ، بلکہ اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے پُرسکون رہیں ۔ ہوسکے تو ساتھ میں کوئی چبانے والی چیز مثلاً الائچی وغیرہ ضرور لے لیں ۔ پرچہ دینے کے دوران یا اس سے پہلے ذہنی دباؤ (Agitation) محسوس ہو تو الائچی منہ میں ڈال لیں ، ان شاء اللہ عَزَّ وَجَلَّ ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہونا شروع ہوجائے گی ۔
*امتحان میں نمایا پوزیشن حاصل کریں!* 🎠🎠
بعض طلبہ سے یہ سننے کو ملا ہے کہ ہم امتحان میں پوزیشن نہیں لیں گے کیونکہ اس میں نمود و نمائش اور حب مدح و خود پسندی پیدا ہو جاتی ہے
*پیارے طلبہ کرام* ❤️
آخر احادیث میں ہر کام سے پہلے اچھی نیتیں کرلینے کی ترغیب بھی تو موجود ہے لہذا آپ امتحان میں نمایا پوزیشن حاصل کرنے کے لیے یہ نیتیں کر لیں
مثلاً رضائے الہی کوپیش نظر رکھتے ہوئے یوں نیت کریں کہ ’’میرے استاذ محترم یا والدین یا پیرومرشد کا دل خوش ہوجائے گااور وہ مجھے دعائیں دیں گے ، ‘‘کیونکہ اُخروی فائدے کے حصول کے لئے مذکورہ ہستیوں کا دل خوش کرنے کے لئے کوئی کام کرنا اخلاص کے منافی نہیں جیسا کہ حدیث ِمبارکہ میں ہے ، ’’جس نے میرے بعد کسی مسلمان کا دل خوش کیا اس نے مجھے میری قبرِ انور میں خوش کیا اور جس نے مجھے خوش کیا ، اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن خوشی عطا فرمائے گا ۔
‘‘واللہ اعلم بالصواب(کنزالعمال ، کتاب الزکوۃ ، ج۶، ص۱۸۴، رقم الحدیث:۱۶۴۰۹ مطبوعۃ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
نمایاں پوزیشن لینے والے طلباء اسلامی بھائیوں کو چاہئے تمام پرچوں پر یکساں توجہ دیں کہ ہر مضمون میں اچھے نمبر لے کر ہی وہ اس دوڑ میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ اگر کوئی پرچہ کمزور رہ جائے تو ہمت نہ ہاریں کہ عین ممکن ہے کہ آپ کے مدمقابل کا بھی کوئی پرچہ کمزور رہ گیا ہواور آپ ابھی تک اس دوڑ سے خارج نہ ہوئے ہوں ۔