یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

خادمین نعلین شریفین


 *خادمین نعلین شریفین*



الله تعالی نے اپنے حبیب صلی ﷲ علیہ وسلم کو ایسے رفقاء عطا فرمائے جو نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کی ہر ادا پر مر مٹنے والے اور آپ کی خوشنودی میں سر دھڑ کی بازی لگا دینے والے تھے ان میں کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ایسے بھی ہیں جنھیں نعلین سرکار مدینہ صلی ﷲ علیہ وسلم کے اٹھانے کا شرف حاصل ہوا 
آئیے ان کے بارے میں  جانتے ہیں:

1:حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم

آپ کو بھی نعلین مبارک کے اٹھانے کا شرف ملا ہے علامہ ابو طالب مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی ﷲ عنہ کو بازار سے نیا جوتا خریدنے کا حکم فرمایا تو آپ خرید کر لائے اور نبی اکرم صلی ﷲ علیہ وسلم نے پہنے۔
(قوت القلوب 173/1)
ایک اور روایت میں ہے کہ آپ نے نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کے لئے جوتا سی کر پیش کیا تھا۔
(معرفة الصحابہ،1846/4)

2:حضرت عبداللہ بن مسعود رضی ﷲ عنہ

آپ رضی ﷲ عنہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ سفر و حضر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سامان اپنے پاس رکھتے اور آپ کو "صاحب نعل والوسادہ" کا لقب عطا ہوا۔
آپ کے بارے میں آتا ہے کہ جب نبی پاک ﷺ اپنے نعلین شریفین اتارتے تو آپ رضی ﷲ عنہ اٹھا کر اپنی آستینوں میں چھپا لیتے تھے۔
(فتح المتعال،ص79)

3: حضرت ابو ہریرہ رضی ﷲ عنہ

آپ کو بھی نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کی نعلین اٹھانے کا شرف حاصل ہوا ہے۔
(صحیح مسلم،147)

4:حضرت انس رضی ﷲ عنہ

حضرت انس رضی ﷲ عنہ نے دس سال خدمت حضورِ اقدس ﷺ میں گزارے اور آپ کے متعلق علامہ تلمسانی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
آپ نبی پاک ﷺ کی نعلین شریف اور دیگر اشیاء کی خدمت کیا کرتے تھے۔
(فتح المتعال،ص79)

5:ایک انصاری لڑکا

ایک انصاری لڑکے نے بھی نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کے نعلین کو صاف کیا پھر آقا کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کو پہننے کے لئے پیش کیے۔
(شرف المصطفی،ص536/4)

6:ایک غلام

ایک بار نبی پاک ﷺ مجلس میں تشریف فرما تھے تو اٹھنے کا ارادہ کیا تو ایک غلام نے اٹھ کر نعلین پیش تو حضور رحمت عالم صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس کے لیے دعا فرمائی۔
(مسند بزار 149/3)

7:نجاشی بادشاہ کی خواہش

نجاشی بادشاہ نے جب حضرت جعفر بن ابی طالب رضی ﷲ عنہ کے ہاتھ پر اسلام قبول کرلیا تو بارگاہِ رسالت میں حاضری ہونے کی خواہش کی اور کچھ اس طرح عرض کیا
لَوْلَا مَا أَنَا فِيهِ مِنَ الْمُلْكِ لَأَتَيْتُهُ حَتَّى أَحْمِلَ نَعْلَيْهِ.
اگر مجھ پر ملکی معاملات نہ ہوتے تو بارگاہ نبوت صلی ﷲ علیہ وسلم میں حاضر ہو کر حضور سید عالم صلی ﷲ علیہ وسلم کے جوتے اُٹھاتا۔
(سنن ابی داؤد،حدیث:3205)

شاعر کہتا ہے:

سر پر رکھنے کو مل جائے نعلین پاک حضور
تو پھر کہیں گے کہ تاجدار ہم بھی ہیں

تاج والے بھیک مانگیں آپ کی نعلین کی
تاجور کھاتے ہیں صدقہ آپ کی نعلین کا


✍️ تحریر:
محمد ساجد مدنی
04.01.2022ء