بارگاہِ رسالت میں نعلین کا تحفہ دینے والے
*بارگاہِ رسالت میں نعلین کا تحفہ دینے والے*
نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کی بارگاہِ عالی میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اپنی ہر نئی اور پسندیدہ چیز پیش کرتے تھے چاہے وہ ملبوسات میں سے ہو یا اشیاء خوردنی سے،اور اسے سعادت سمجھتے تھے
چند بادشاہ اور صحابہ کرام نے بارگاہِ نبوت میں نعلین کا تحفہ پیش کیا ہے
حضرت نجاشی رضی ﷲ عنہ:
ملک حبشہ کے بادشاہ حضرت اصحمہ نجاشی رضی ﷲ عنہ نے آقا کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس تحائف بھیجے ان میں نعلین شریفین بھی تھے۔
شاہ روم ہرقل نے بھی تحائف بھیجے تھے ان میں بھی نعلین تھے
اسکندریہ کے بادشاہ " مقوقس" نے بھی بارگاہِ نبوت میں تحائف بھیجے تھے ان میں ایک جوڑا نعلین پاک کا تھا۔
(نعلین مصطفیٰ،ص27)
حضرت سمعان بن خالد رضی ﷲ عنہ ایک وفد کے ساتھ سرکار مدینہ صلی ﷲ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور ایک جوڑا نعلین کا پیش کیا جسے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے قبول فرمایا۔
(الاستیعاب،ص 733)
علامہ یوسف شامی صالحی رحمۃ اللّٰہ علیہ سبل الھدی والرشاد میں لکھتے ہیں کہ پیارے آقا صلی ﷲ علیہ وسلم کا انجیل میں "صاحب نعلین" ذکر کیا گیا ہے۔
کیا عمامے کی ہو بیاں عظمت
تیرے نعلین تاجِ سر آقا
(وسائل بخشش)
✍️تحریر:
محمد ساجد مدنی
01.01.2022ء