*محدثین کے تروتازہ چہرے بھی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خصوصیات میں سے*
*محدثین کے تروتازہ چہرے بھی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خصوصیات میں سے*
نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم کے خصائص میں سے یہ بھی ہے کہ آپ کی حدیث کے حاملین کے چہرے تروتازہ رہتے ہیں اور بعض آئمہ کرام نے فرمایا کہ ہر محدث کا چہرہ تروتازہ ہوتا ہے اس لئے کہ سید عالم صلی ﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
الله اس شخص کے چہرے کو تروتازہ رکھے جس نے میرے کلام کو سن کر یاد کیا اور پھر اسے ان لوگوں تک پہنچایا جنھوں نے سنا نہیں تھا۔
اور نبی اکرم شافع اعظم صلی ﷲ علیہ وسلم کے خصائص میں سے یہ بھی ہے کہ آپ کی حدیث کے حاملین کو حافظ اور امیر المومنین لقب دیا جائے گا۔
(جواہر البحار616/1)
محدثین اس بات میں مشہور ہیں کہ انکی عمریں طویل ہوتی ہیں بلکہ ہر زمانے میں تجربے نے اس بات کی تصدیق کی ہے
اور حضور جان عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ان کیلئے رحمت اور شادابی و ترتازگی کی دعا فرمائی اور انہیں سب سے بڑی خوشخبری جنت کی بشارت سے نوازا
اور ان کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ حضرات سلامتی ومال کے اعتبار سے سب سے بڑھ کر ہیں اور رزق حلال انکے پاس وافر مقدار میں ہوتا ہے
انہیں کی برکت سے آفات و بلیات دور ہوتی ہیں اور قیامت کے دن سید الانبیاء محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے زیادہ قریب ہونگے ۔
ابو اسحاق ابراہیم بن عبدالقادر ریاحی تونسی نے فرمایا:
محدثین عظام کے چہرے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کی برکت سے تروتازہ ہوتے ہیں
جیسا حدیث مبارکہ میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
نضراﷲ عبدًا سمع مقالتی فحفظہا ووعاھا واداھا
ﷲ تعالٰی اس بندے کو تروتازہ رکھے جس نے میری حدیث سن کر یاد کیا اور اسے دل میں جگہ دی،اور ٹھیک ٹھیک اوروں کو پہنچادی
حوالہ:
1: مسند احمد بن حنبل حدیث جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ المکتب الاسلامی بیروت
2: تعارف محدثین و کتب محدثین ص 69
✍️ تحریر:
محمد ساجد مدنی
30.11.2021ء
WhatsApp:
+923013823742