امام اعظم کی طلباء پہ شفقت
*امام اعظم کی طلباء پہ شفقت*
امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ اپنے شاگردوں سے بے انتہاء محبت کرتے اور امداد کرتے رہتے اور ان کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لیے ان کے وظائف جاری فرما دیتے تھے۔
قاضی ابو عبدااللہ بن حسین کہتے ہیں:
امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ اپنے شاگردوں کا بہت خیال رکھتے تھے اگر کوئی طالب علم فقیر ہوتا تو اسے غنی کردیتے اس کا اور اس کے اہل خانہ کا وظیفہ جاری کردیتے تھے یہاں تک کہ وہ تعلیم حاصل کرلیتا جب وہ عالم بن جاتا تو فرماتے اب تم حلال و حرام کی معرفت کی وجہ سے غنائے اکبری کے مقام پر فائز ہوچکے۔
(اخبار ابی حنیفہ و اصحابہ136/1)
امام حسن بن زیاد جوکہ امام صاحب کے خاص تلامذہ میں سے ہیں آپ نے ان کےلئے وظیفہ جاری فرمادیا تھا اور فرمایا کہ فقہ حاصل کرنے والا فقیر نہیں رہتا
امام ابنِ حجر مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ امام صاحب کریم الطبع اور اپنے اصحاب کا بہت خیال رکھنے والے اور غمخواری کرنے والے تھے۔
(جہاں امام اعظم ابو حنیفہ،ص65)
امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو اپنے ایک شاگرد کے متعلق معلوم ہوا کہ وہ چھت سے گرگیا ہے تو آپ روزانہ اس کی عیادت کو جاتے تھے
(جواہر البیان،ص139)
الله تعالی کی آپ پر رحمت ہو اور آپ کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔
✍️ محمد ساجد مدنی
5.2.2022ء