یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

*پشاور کے قریب صحابی رسول کا مزار*


 *پشاور کے قریب صحابی رسول کا مزار*



حضرت سیّدنا امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کے زمانے میں چار صحابہ کرام نے سفر ہند فرمایا
حضرت مہلب بن صفرہ
حضرت عبداللہ بن سوار
حضرت یاسر بن سوار
حضرت سنان بن سلمہ محبق الھذلی
رضوان اللہ علیہم اجمعین
حضرت سنان بن سلمہ محبق الھذلی رضی ﷲ عنہ ان صحابہ کرام رضی ﷲ عنہم میں سے ہیں جنھوں نے اشاعت دین و سر بلندی اسلام کے لئے اپنے وطن کو خیر باد کہا اور اسلام کا جھنڈا لیے سرزمین ہند کا رخ کیا آئیے آپ کی سیرت طیبہ کے چند گوشے مطالعہ کرتے ہیں:

نام ونسب:
آپ کا نام سنان ، والد کا نام سلمہ اور والدہ کا نام امامہ بنت توأم ہے آپ کی کنیت ابو عبدالرحمن یا ابو حبتر یا ابو یُسر ہے آپ قریش کے قبیلے ہذیل سے تعلق رکھتے تھے
امام ابن حبان رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ آپ صحابی رسول ہیں

پیدائش:
آپ غزوہ حنین کے دن پیدا ہوئے اور نبی کریم صلی ﷲ علیہ وسلم نے آپ کا نام سنان تجویز فرمایا ،آپ بہت بہادر و شجاع تھے
آپ بصرہ میں بھی اقامت اختیار کی تھی
صحیح مسلم کتاب الحج
سنن ابو داؤد کتاب الصوم
مسند احمد مسند مکیین 
میں آپ سے احادیث مروی ہیں

سرزمین ہند تشریف آوری:
حضرت عثمان غنی رضی ﷲ عنہ کے دور میں لشکرِ اسلام نے ہند کا رخ کیا اور مختلف علاقوں کو فتح کرتے ہوئے خراسان پہنچے اور اسے اسلام کا قلعہ بنایا اور خراسان کے حاکم حضرت زیاد بن عبید رضی ﷲ عنہ مقرر ہوئے پھر جرنیل اسلام حضرت عبداللہ بن سوار رضی ﷲ عنہ نے قلات فتح کیا اور اس مقام پر شہادت پائی یہ حضرت سیّدنا امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کی سلطنت کا دور تھا جب حضرت امیر معاویہ رضی ﷲ عنہ کو حضرت عبداللہ بن سوار کی شہادت کی خبر ملی تو آپ نے زیاد بن عبید رضی ﷲ عنہ کو لکھا کہ کسی باصلاحیت شخص کو لشکر کا سپاہ سالار قائم کیا جائے تو ان کی جگہ حضرت سنان بن سلمہ محبق الھذلی رضی ﷲ عنہ کو لشکر کا سپاہ سالار مقرر کیا گیا تو آپ رضی ﷲ عنہ کوئٹہ،ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں کے علاقے فتح کرتے ہوئے کوہاٹ پہنچے ،کوہاٹ کو فتح کرنے کے بعد پشاور کی طرف پیش قدمی کی اور اسے فتح کر لیا اس کے بعد داؤد زئی   کے علاقے چغر مٹی کے کفار سے جنگ ہوئی اور آپ شہید ہوگئے 
تو اس مقام پر آپ رضی ﷲ عنہ اور آپ کے ساتھ شہید ہونے والے مجاہدین کو یہاں دفن کیا گیا 
یہ دور حجاج بن یوسف تھا 

مزار شریف:
آپ کا مزار شریف پشاور سے بجانب مغرب 20کلو میٹر کے فاصلے پر چغر مٹی کے مقام پر مرجع خاص و عام ہے آپ اصحاب بابا کے نام سے مشہور و معروف ہیں یکم رمضان المبارک کو آپ کا عرس مبارک منایا جاتا ہے

الله تعالی کی آپ پر رحمت ہو اور آپ کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔

حوالہ جات:

تہذیب الکمال
تہذیب التہذیب
تقریب التہذیب
الاصابہ
اسد الغابہ
التاریخ الکبیر
سنان بن سلمہ ایک تعارفی جائزہ

تحریر:
محمد ساجد مدنی
18.01.2022ء