*بخاری شریف کی برکات*
*بخاری شریف کی برکات*
بخاری شریف جسے کتاب اللہ کے بعد اصح الکتب کا درجہ حاصل ہے اس کی شان یہ ہے کہ ہر حدیث لکھنے سے پہلے امام بخاری غسل کرتے اور دو رکعت نفل ادا کرتے ،اس کے ابواب کو روضہ رسول صلی ﷲ علیہ وسلم اور منبر شریف کے درمیان بیٹھ کر مرتب فرمایا
اورمقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اس کتاب کو امام بخاری کے نوے ہزار شاگردوں نے براہِ راست آپ سے سماع کیا ہے اور آج تک کسی کتاب یا محدث کو یہ مقام حاصل نہیں ہوا، اس کتاب کو سب سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے امام محمد بن احمد مروزی رحمۃ اللہ علیہ کے خواب میں تشریف لاکر بتایا کہ یہ (صحیح بخاری) میری کتاب ہے۔
علماء کرام نے بخاری شریف کے متعلق بہت کچھ لکھا ہے
علامہ عبد المصطفی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب " اولیاء رجال الحدیث" میں رقمطراز ہیں:
بہت سے محدثین و بزرگانِ دین نے بارہا تجربہ کیا ہے کہ بخاری شریف کا ختم پڑھنا دشمنوں کے خوف، مرضی کی سختی اور دوسری بلاؤں میں تریاق کا کام دیتا ہے۔
(اولیاء رجال الحدیث،ص75)
علامہ غلام رسول سعیدی رحمۃ اللہ علیہ اپنی مایہ ناز تالیف "تذکرۃ المحدثین" میں نقل کرتے ہیں:
ابو جمرہ کہتے کہ عرفاء سے منقول ہے اگر کسی مشکل میں صحیح بخاری پڑھی جائے وہ حل ہوجائے ، جس کشتی میں ہو وہ ڈوبے گی نہیں، حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ اگر خشک سالی میں بخاری شریف کی قرات کی جائے تو بارش ہوجاتی ہے۔
(تذکرۃ المحدثین،ص 199)
تحریر:
محمد ساجد مدنی
18.12.2021ء