دو خوش نصیب صحابہ کرام
دو خوش نصیب صحابہ کرام
یہ وہ خوش نصیب صحابہ کرام ہیں جن کے بارے میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم پر میرے ماں باپ قربان
1: حضرت سعد بن وقاص رضی ﷲ عنہ
حضرت سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے غزوہ احد کے دن اپنے والدین کو جمع کیا، اور فرمایا: ”اے سعد! تیر چلاؤ، میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں“
(سنن ترمذی،2830)
2: حضرت زبیر بن عوام رضی ﷲ عنہ
حضرت سیّدناعبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ جنگِ احزاب کے دن میں اور عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ خواتین میں تھے کہ اتنے میں میں نے دو تین مرتبہ اپنے والد حضرت زبیر رضی ﷲ عنہ کو دیکھا کہ وہ اپنے گھوڑے پر سوار بنی قریظہ کی طرف آ جا رہے ہیں، جب میں واپس لوٹا تو میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ ابا جان! میں نے اس طرح آپ کو آتے جاتے دیکھا تھا، یہ کیا ماجرا تھا؟ تو میرے والد نے فرمایا کہ بیٹا! کیا تم نے مجھے واقعی دیکھ لیا تھا؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں! تو میرے والد نے فرمایا کہ (اصل بات یہ ہے کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تھا کہ کون شخص ہے جو بنو قریظہ تک جائے اور وہاں کی خبر میرے پاس لائے؟ تو (اس سعادت کو حاصل کرنے کے لیے) میں وہاں گیا تھا، پھر جب میں وہاں سے واپس لوٹا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے مجھ سے فرمایا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔
(صحیح بخاری،حدیث:3720
✍️ محمد ساجد مدنی