کتابوں کی وجہ سے بخشش
*کتابوں کی وجہ سے بخشش*
اسماعیل بن فضل کہتے ہیں
رأيت سليمان الشاذكوني في النوم،فقلت: ما فعل الله بك يا ابا ايوب؟ فقال: غفرالله لي،فقلت بماذا؟
قال: كنت في طريق اصبهان أمر إليها فاخذتني مطرة، و كانت معي كتب، ولم أكن تحت سقف ولاشىء،فانكببت على كتبي حتى أصبحت و هدأ المطر، فغفرلي الله بذلك.
ترجمہ:
میں نے سلیمان الشاذکونی کو بعد وفات خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ اے ابو ایوب الله تعالی نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا ہے؟
فرمایا الله تعالی نے بخش دیا ہے تو میں نے کہا کہ کس وجہ سے؟ تو فرمایا میں اصبھان جارہا تھا کہ راستے میں بارش آ گئی اور میرے پاس کتابیں تھیں اور کوئی ایسا سائبان نہیں تھا کہ سر چھپاتا ، میں کتابوں کے اوپر جھک گیا یہاں تک کہ صبح ہوگئی اور بارش بھی رک گئی الله تعالی نے اس وجہ سے میری مغفرت فرمادی ہے۔
(عشاق الکتب،ص113)
✍️ محمد ساجد مدنی