عشق رسول کی وجہ سے روایت حدیث
عشق رسول کی وجہ سے روایت حدیث
حضرت سیدنا امام مالک علیہ رحمۃ الرحمہ سے کسی نے آپ کے استاذ محترم حضرت سیدنا ایوب سختیانی قدس سرہ النورانی کے بارے میں پوچھا تو فرمایا : میں جن حضرات سے احادیث مبارکہ روایت کرتا ہوں وہ ان سب میں افضل ہیں میں نے انہیں دو مرتبہ سفر حج میں دیکھا کہ جب ان کے سامنے نبی کریم رءوف رحیم علیہ فضل الصلوۃ و التسلیم کا ذکر انور ہوتا تو وہ اتنا روتے کہ مجھے ان پر رحم آ نے لگتا جب میں نے تعظیم مصطفٰی اور عشق رسول کا یہ عالم دیکھا تو متاثر ہوکر ان سے حدیث روایت کرنا شروع کی -
( الشفاء ج۲ص٤١)
جب کسی سے دینی و دنیاوی علوم حاصل کریں تو ہمارا معیار بھی یہی ہونا چاہیے کہ سب سے پہلے دیکھیں اس بندہ کے دل میں محبت رسول ﷺ، تعظیم صحابہ، محبت اہل بیت اور توقیر اولیاء کتنی ہے کیونکہ اس معاشرے میں ایسے افراد موجود ہیں جن کی باتیں تو لاجواب لیکن سینہ محبت رسول ﷺ سے یکسر خالی ہوتا ہے ، بغض صحابہ و اہل بیت اور عداوت اولیاء کرام کا سانپ پالے ہوئے ہیں اور ایسے لوگ ایمان کے ڈاکو ہیں جو محافظوں کے لبادے میں پھر رہے ہیں۔ علم ایسے حضرات سے لیں جو حدیث شریف پڑھیں تو آنسو جاری ہو جائیں ،آقا کریم ﷺ کا نامِ نامی آئے تو دل جھک جائیں اور روح شوق زیارت میں بیقرار ہوجائے ،نہ کہ ایسے افراد سے لیں جو درودِ پاک بھی مکمل نہ پڑھیں اور حدیث شریف پڑھتے وقت انکی کیفیت نہ بدلے۔
یادِ نبی پاک میں روئے جو عمر بھر مولیٰ
مجھے تلاش اسی چشمِ تر کی ہے
✍️ محمد ساجد مدنی