مفتی محمد حسان عطاری دامت برکاتہم العالیہ کا تعارف
* مفتی محمد حسان عطاری دامت برکاتہم العالیہ کا تعارف*
*نام ونسب*
شیخ الحدیث مفتی محمد حسان عطاری دامت برکاتہم العالیہ کا اصل نام فرخ ہے
آپ فرماتے ہیں کہ میں بہت زیادہ نعتیں پڑھتا تھا تو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے مجھے حسان نام دیا اس دن سے یہی نام مشہور ہوگیا ہے
کنیت ابو حمزہ ہے
آپ والد محترم کا نام محمد اشرف اور دادا کا نام محمد احمد ہے
*خاندانی پس منظر*
آپ میمن برادری سے تعلق رکھتے ہیں
آپ کی ولادت 11 مارچ 1980بمطابق 23 ربیع الثانی 1400ہجری کو صوبہ سندھ کےمشہور شہر حیدرآباد میں ہوئی
ابھی کراچی کی دھورا جی کالونی میں اقامت پذیر ہیں
*ابتدائی تعلیم*
امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ مفتی صاحب کے بارے میں ایک سے زائد بار فرمایا
حسان نے آنکھیں بھی مدنی ماحول میں کھولی ہیں
آپ کے والد صاحب شروع ہی میں دعوت اسلامی سے منسلک ہو گئے تھے
جب آپ کی عمر 4 یا 5 برس تھی
فیضان مدینہ آفندی ٹاون حیدرآباد سب سے پہلے مدرستہ المدینہ کی کلاس لگی تو آپ نے داخلہ لیا اور اس کلاس میں سب سے پہلے ناظرہ مکمل فرمایا اور حفظ بھی سب سے پہلے مکمل فرمایا
آپ فرماتے ہیں کہ مدرستہ المدینہ کے دو سال عرصہ کے دوران صرف دو چھٹیاں کی ہیں
ایک کراچی میں قرات کا مقابلہ تھا تو مدرسے کی جانب سے آنا پڑا
دوسرا بہت زیادہ بیمار ہوگیا تھا تو چھٹی کرنی پڑی
آپ نے درس نظامی کا سفر عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے شروع فرمایا اور آخری درجہ تک یہیں پڑھا ہے
اور تخصص فی الفقہ الاسلامی کی تکمیل بھی یہیں سے فرمائی
آپ فرماتے ہیں کہ درجہ رابعہ میں مدنی قافلہ کورس شروع ہوا امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کا کورس کرنے کیلئے مکتوب تشریف لایا تو سب نے لبیک کہا اور مدنی قافلہ کورس کیا
آپ فرماتے ہیں کہ میرے لئے سب سے خوشی کا موقع اس وقت تھا جب
حدیث شریف میں پہلی پوزیشن آئی تو امیر اہل سنت نے دستار فضیلت بھی سر پر سجانی تھی اس وقت نگران شوری نے فرمایا کہ باپا حسان بھائی کی دورہ حدیث شریف میں پہلی پوزیشن آئی ہے تو امیر اہل سنت نے مسکرا کر میری طرف دیکھا وہی لمحہ میرے لئے سب سے زیادہ قیمتی تھا
آپ فرماتےہیں
مجھے گھر سے جیب خرچ ملتا تھا تو آدھا خرچ کرتا اور آدھے سے کتابیں خریدتا
جب سے مدنی مزاکرہ شروع ہوا ہے میرا کوئی مدنی مذاکرہ قضا نہیں ہوا
آپ فرماتے ہیں کہ ہمارے استاد صاحب فرمایا کرتے تھے
کوئی امیر اہل سنت کی کرامت پوچھے تو اسے کہو ہم کرامت بتائیں گے نہیں
بلکہ دکھائیں گے کہ اس پرفتن دور میں لاکھوں نوجوانوں کو راہ سنت پہ چلا دیا
آپ کی دنیاوی تعلیم ایف اے ہے
*اساتذہ کرام*
آپ کئی اساتذہ کرام سے شرف تلمذ کیا
جن میں سے چند معروف علماء کرام کے نام یہ ہیں
*حضرت علامہ عبدالحکیم شرف قادری رحمة الله عليه*
*مفتی عبدالحفیظ میاں برکاتی رحمة الله عليه*
*مفتی صاحبداد سکندری صاحب*
*شیخ الحدیث والتفسیر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد قاسم العطاری دامت برکاتہم العالیہ*
*اولاد امجاد*
اللہ تعالی نے آپ کو اولاد کی نعمت سے نوازا ہے
آپ کی تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے
*عادات و اطوار*
اللہ تعالی نے آپ کو علم دین کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ بہتریناخلاق اور خوبصورت کردار کا مالک بنایا ہے
آپ حسن اخلاق،عاجزی و انکساری،صبر و تحمل کے حامل،شائستہ انداز میں گفتگو کرنے والے،نفیس اور سنجیدہ طبیعت کے مالک،لوگوں سے اچھے طریقے سے پیش آنے والے اور باعمل و باکردار عالم دین ہیں
*علمی مشاغل اور خدمات*
آپ کے 24 گھنٹے علم دین کی خدمت میں گزارتے ہیں
دن کے ابتدائی حصے میں مرکزی جامعتہ المدینہ کراچی کے درجہ دورہ حدیث شریف میں تدریس اوراسکے ساتھ ساتھ تخصص فی الفقہ اور تخصص فی الحدیث میں بھی پڑھاتے ہیں
اسکےبعد دار الافتاءاہلسنت میں امت مسلمہ کی فقہی و شرعی راہنمائی کرنے اور فتاوی لکھنے کی خدمت سرانجام فرماتے ہیں
اور آپ نے علم حدیث پر بھی بہت سارا کام کیا ہے بہت ساری حدیثوں کی تحقیق فرمائی ہے
اللہ تعالی نے اصول حدیث پر مہارت تامہ عطا فرمائی ہے
اور آپ نے اس موضوع پر بھی قلم اٹھایا ہے
امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ کی کتاب تقریب التھذیب پر عربی تعلیقات فرمائی
علامہ ظفر الدین بہاری رحمة الله عليه کی عربی تصنیف *صحیح البھاری* پر تحقیق فرمائی
اور امام احمد رضا خان کی کتاب میزان الاعتدال پر بھی تعلیقات کا کام شامل ہے
*مدنی چینل کے پروگرامز*
1: درس شفاء شریف
2: دار الافتاء اہلسنت
3: اسماء النبی صلی اللہ علیہ وسلم
4: مدنی مزاکرہ
5: فیضان فتاوی رضویہ شریف
6: شمائل ترمذی
7: فیضان حدیث
8: فیضان قرآن
9: مدنی مکالمہ
10: فیضان کنزالایمان
11: باتیں میرے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی
*ملفوظات*
آپ فرماتے ہیں کہ سو کتابوں کو پڑھنے کے بعد جو نچوڑ نکلتا ہے وہی اعلی حضرت امام احمد رضا خان نے فتاوی رضویہ شریف میں بیان فرمایا ہوتا ہے
آپ فرماتے ہیں کہ اگر خوشحال زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اپنی زندگی سے دو الفاظ نکال دو
طلاق کے الفاظ
کنایہ الفاظ
مزید فرماتے ہیں فی زمانہ معلومات بڑھتی جارہی ہے لیکن علماء حقیقی کم ہوتے جارہے ہیں
علم بغیر عمل کے ایسا ہے جیسے روح بغیر جسد اور درخت بغیر ثمر کے ہوتا ہے
پہلے کے بزرگان دین دن کو علم پھیلاتے اور رات کو عبادت الہی میں مصروف رہتے جیسے امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ
اگر مسلک اعلی حضرت پر مضبوطی چاہتے ہیں تو دعوت اسلامی کے دامن کو تھامے رکھیے
اللہ کریم استاد محترم کے علم و عمل میں مزید اضافہ فرمائے اور آپ کا سایہ تادیر سلامت رکھے ۔۔۔۔۔۔۔آمین
*محمد ساجد مہروی مدنی*
📲03013823742