مرد قلندر۔مولانا الیاس عطار قادری
آپ مولانا الیاس قادری سے اختلاف کرسکتے ہیں، آپ کو ان کے کچھ طریقوں پر بھی اعتراض ہو سکتا ہے، آپ کا مسلک بھی ان کے مسلک سے مختلف ہو سکتا ہے ان سب کے باوجود ایک بات ہمیں تسلیم کرنی ہوگی کہ اس بندے کے لاکھوں مرید ہیں، لاکھوں لوگ ان پر جان نچھاور کرتے ہیں، دنیا بھر میں مسلمانوں میں ان کا طوطی بولتا ہے۔ لیکن مجال ہے اتنی طاقت، اتنی فالوئنگ ہونے کے باوجود اس بندے نے کبھی شیشہ توڑا ہو، کبھی ہڑتال کی ہو، کبھی ہنگامہ کیا ہو، کبھی حکومت کو دھمکایا، بلیک میل کیا ہو۔
اس شخص کی حمایت حاصل کرنے کے لیے پاکستان کا بڑا سے بڑا سیاسی لیڈر ان کے در پر ماتھا ٹیکنے کے لیے تیار ہوجائے، وزیرِ اعظم و صدر انہیں اپنے ایوانوں میں بلانے کو اعزاز سمجھیں لیکن مجال ہو اس بندے نے کبھی کسی طاقت اور حکومت کی لالچ کی ہو، سودے بازی کی ہو، ناجائز فائدہ اٹھایا ہو۔ انہوں نے حکم دیا تھیلیسمیا کے بچوں کو خون دو ان کے چاہنے والے دور کر ہزاروں بوتلیں ڈونیٹ کر آئے یہاں تک کہ فلاحی اداروں کو کہنا پڑا بہت خون ہوگیا اب ضرورت نہیں۔
سوشل میڈیا پر ان کے خلاف میمز بھی بنتی ہیں اور مہم بھی چلتی ہے، ان کے پاس چینل ہے، بہترین آئی ٹی کی پروفیشنل ٹیم ہے اور پیجز پر لاکھوں لائکس۔ سب جانتے ہیں کی بورڈ کا پاور کیا ہوتا ہے یہ چاہیں تو اپنے چاہنے والوں کو دوسروں کی کردار کُشی پر لگا دیں، انہیں پیسے بھی نہیں دینے پڑینگے بس ایک حکم دینے کی دیر ہے چاہت انسان سے کیا کچھ نہیں کروا سکتی؟
میں نے اور پیر، فقیر اور مولوی دیکھے ہیں جن کی فالائنگ ہے اور وہ اس فالائنگ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس شخص کے فوج میں، عدلیہ میں، پولیس میں، بیروکریسی میں، سیاست میں ہر جگہ مرید اور چاہنے والے ہیں حرام ہو کبھی انہوں نے کسی سے کوئی فائدہ اٹھایا ہو۔ قلندری مزاج اور کیا ہوتا ہے؟