شفاعت مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم: - Abdullah Madni 1991
شفاعت مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قرآن و حدیث کی روشنی میں اہلسنّت و جماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو شفاعت کا اختیار عطا فرمایا ہے۔ آپ اللہ تعالیٰ کی عطا سے گنہگاروں کی شفاعت فرمائیں گے ۔ قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
یومئذ لا تنفع الشفاعۃ الا من اذنلہ الرحمن ورضی لہ قولا۔
اس دن کسی کی شفاعت کام نہ دے گی مگر اس کی جسے رحمن (اللہ تعالیٰ) نے اِذن دے دیا ہے اور اس کی بات پسند فرمائی۔ (پارہ١٦،سورۃ طٰہٰ ، آیت ١٠٩ )
٭ لا یملکون الشفاعۃ الا من اتخذعند الرحمن عھدا ۔
لوگ شفاعت کے مالک نہیں مگر وہی جنہوں نے رحمن کے پاس اقرار کررکھا ہے ۔
(پارہ ١٦، سورۃ مریم ، آیت ٨٧)
واستغفر لھم الرسول لوجد وا اللہ توابا رحیماo
اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کی شفاعت فرمائیں تو ضرور اللہ (عزوجل) کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں ۔ (پارہ ٥،سورۃ نساء ، آیت ٦٤ )
احادیث مبارکہ : حضور نبی ئ پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ''قیامت کے دن میں حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اولاد کا سردار ہوں گا سب سے پہلے میں اپنی قبر انور سے نکلوں گا سب سے پہلے میں شفاعت کروں گا اور سب سے پہلے میری شفاعت قبول کی جائے گی۔
(مسلم شریف ، کتاب الفضائل ، مشکوٰۃ شریف ،کتاب الفتن)
()میری شفاعت میری اُمت میں ان کیلئے ہے جو کبیرہ گناہ والے ہیں
(مشکوٰۃ شریف باب الفتن ، باب الحوض والشفاعۃ دوسری فصل ،ترمذی ، ابن ماجہ)
()میں اپنی اُمت کی شفاعت کروں گا یہاں تک کہ میرا رب مجھے فرمائے گا ''اے محمدصلی اللہ علیہ وسلم کیا تو راضی ہوا؟ میں عرض کروں گا ''اے میرے رب میں راضی ہوا ''۔ (درمنثور ، روح البیان)
سب سے پہلے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم شفاعت فرمائیں گے ' اُس کے بعد دوسرے انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام ' اولیاء کرام ' قرآنِ پاک ' علمائے کرام ' شہداء ' رمضان المبارک ' حجر اسود اور مسلمانوں کے نابالغ بچے (وغیرہ) بھی شفاعت کریں گے ۔
یقینا آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اپنے ہر صحیح العقیدہ گنہگار اُمتی کی شفاعت فرما کر اُسے جنت میں داخل فرمائیں گے ۔
مجھ سا سیاہ کار کون اُن سا شفیع ہے کہاں
پھر وہ تجھی کو بھول جائیں دل یہ تیرا گمان ہے