یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

حالات زندگی علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمہ



 🔷️ *حالات زندگی علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمہ*؛🔷️


*آپ کا نام* :- 

                 خادم حسنین :- 

*والد کا نام* :-

                   لعل خان :-

*آپ کا لقب* :-

                  امیر المجاہدین :-

*تاریخ پیدائش* :-

                    3 ربیع الاول 1386ھ

*تعلیمی سفر* :-

                    آپ علیہ الرحمہ کو بچپن ہی سے علم دین کا شوق تھا۔تو آپ علیہ الرحمہ نے اپنے علاقے کے اسکول سے چار جاعتیں پڑھنے کے بعد  *ضلع جہلم* کے مدرسے بنام *جامع غوثیہ اشاعت العلوم* میں حفظِ قرآن کرنے کیلئے سفر اختیار فرمایا۔آپ علیہ الرحمہ نے 4 سال کے عرصے میں حفظ مکمل کر لیا۔اور اس وقت آپ کی عمر شریف 12 سال تھی۔اس کے بعد آپ علیہ الرحمہ نے قراءت کا کورس کرنے کیلئے *ضلع گجرات* کیلئے سفر اختیار فرمایا۔تجوید کا کورس پورا کرنے کے بعد لاہور درسِ نظامی (عالم کورس) کرنے کیلئے تشریف لے کر گئے۔اور آپ نے 1988ء میں دورہ حدیث شریف مکمل کی۔


*حالات زندگی* :-

                      آپ علیہ الرحمہ  پنجاب کے *ضلع اٹک* کے ایک چھوٹے سے علاقے *نکہ توت* میں پیدا ہوئے ، اور وہی پر آپ نے اپنے بچپن کے ایّام گزارے ، آپ علیہ الرحمہ کی ذات خوبیوں سے مجتمع ہے ، جن میں سے کچھ خصائص بیان کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔


1️⃣ کہنے والے کہتے ہیں کہ علامہ خادم حسین علیہ الرحمہ ایک اچھے اور ملنسار شخص تھے ، یہ وصف ایک انسان کو بلند رتبہ دے دیتا ہے۔ کیونکہ *اچھا انسان اس دنیا سے جانے کے بعد بھی لوگوں کی دلوں میں زندہ رہتا ہے* ، اور کسی نے کیا خوب کہا کہ *انسان کی یاداشت کسی چہرے کو محفوظ نہیں رکھتی البتہ اچھے بُرے سلوک کو ضرور محفوظ رکھتی ہے*۔

اور ملنسار شخص اس دنیا سے جانے کے بعد بھی لوگوں کی دلوں میں زندہ رہتا ہے۔کیونکہ *اپنے کردار کو جتنا اچھا رکھ سکتے ہو رکھو کیونکہ موت انسان کو مار سکتی ہے مگر اچھے کردار والے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں دلوں میں بھی ، الفاظوں میں بھی* ۔


2️⃣ اور علامہ خادم حسین علیہ الرحمہ ایک خوش اخلاق شخص تھے۔ جو شخص اس وصف کے ساتھ موصوف ہوتا ہے وہ شخص ہر دل عزیز شخص بنتا ہے ، کیونکہ اے میرے پیارے بھائیو!! ایک بات یاد رکھنا کہ *خوش اخلاقی ایک ایسا عطر ہے جسے جتنا زیادہ آپ دوسروں پر "نچھاوڑ" کریں گیے اتنی ہی زیادہ خوشبو  آپ کے وجود سے آئے گی*= ایک قول ملتا ہے کہ *لوگوں کے ساتھ ان کے کردار کے مطابق روّیہ اختیار نہ کریں بلکہ اپنی تربیت کے مطابق روّیہ اختیار کیجئے*۔


3️⃣ علامہ خادم حسین علیہ الرحمہ لوگوں کے جذبات کے ساتھ کبھی نہیں کھیلتے ، بلکہ ان کے جذبات کی قدر کرتے تھے اور ان کے جذبات کا احترام کیا کرتے تھے۔

لہذا اے میرے پیارے بھائیو!! آپ بھی کبھی بھی لوگوں کے جذبات کے ساتھ نہ کھیلیں کیونکہ ہوسکتا ہے ان کے جذبات ان کو ان کا مقصد دلا دیں۔کسی نے کیا خوب کہا کہ

*دوسروں کے جذبات کا احترام کیجئے ممکن ہے آپ کی نظر میں ان کے جذابات کی کوئ اہمیت نہ ہو لیکن ان کے یہی جذبات ان کیلئے زندگی جینے کی سب سے بڑی وجہ ہو سکتے ہیں*۔


4️⃣ بتانے والے بتاتے ہیں کہ علامہ خادم حسین علیہ الرحمہ صرف باہر کے لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق کے ساتھ پیش نہیں آتے تھے بلکہ رشتے داروں کے ساتھ بھی اس کے اچھے تعلقات تھے ، بلکہ موصوف اس قول کے مصداق تھے کہ *بعض اوقات بہت کچھ جاننے اور سمجھنے کے باوجود صرف رشتے کو قائم رکھنے کیلئے انجان بننانا پڑتا ہے*۔


5️⃣ علامہ خادم حسین علیہ الرحمہ نیک نیت کے مالک تھے۔ کیونکہ *جس طرح علم کا پھول کبھی نہیں مُرجھاتا اسی طرح نیک نیتی سے کیا گیا عمل کبھی نقصان نہیں پہنچاتا*۔


*تاریخ وفات* :-

                  4 ربیع الاخر 1442 ھ

                  19 نومبر 2020 ء

            *انا للہ و انا الیہ راجعون*


🤲 اللہ تعالی کی بارگاہ میں دست بدعا ہوں کہ مرحوم کو اعلی علیین میں جگہ عطا فرمائے اور کل قیامت کے دن اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائے اور پیارے حبیب علیہ السلام کی شفاعت نصیب فرمائے :-

آمین بجاہ النبی الامین علیہ السلام 


✍ *المتبسِّم ایاز احمد عطاری* :-

    📲 *03128065131* :-