یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

عنوان:_ تفصیل دعوی جات سنین وائز مرزا غلام احمد قادیانی



عنوان:_ تفصیل دعوی جات سنین وائز مرزا غلام احمد قادیانی

تحقیق و ترتیب :_ عبیداللہ لطیف

1_ ملہم ہونے کا دعویٰ :_ 1882ء براہین احمدیہ حصہ سوم مندرجہ روحانی خزائن جلد اول صفحہ 249 

2_  مامور من الله ہونے کا دعویٰ اشارةً 1884ء براہین احمدیہ حصہ چہارم مندرجہ روحانی خزاٙئن جلد اول صفحہ 596 صراحتاً 1891ء ازالہ اوہام مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 514 

3_ محدث ہونے کا دعویٰ 1883 ء بحوالہ تذکرہ صفحہ 82

 4_ یوسف ہونے کادعویٰ 1884ء روحانی خزائن جلد اول صفحہ 662

 5_ مثیل مسیح ہونے کا دعویٰ 1891ء روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 10'11

6 _ مسیح موعود ہونے سے انکار 1891ء مجموعہ اشتہارات جلد اول صفحہ 173'176 طبع جدید صفحہ 215 

7_ مسیح موعود ہونے کا دعویٰ 1896ء تحفہ گولڑویہ مندرجہ روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 435

8_ شرعی نبی ہونے کا دعویٰ 1900 روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 435 

9_ شرعی نبی ہونے سے انکار 1901 ء ایک غلطی اور اس کا ازالہ مندرجہ روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 210

 10_محمد رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہونے کا دعویٰ خطبہ الہامیہ مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 258'259 

11_ بروزی رنگ میں خاتم الانبیاء ہونے کا دعویٰ 1901 مندرجہ روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 212 

12_ مریم اور عیسیٰ ابن مریم ہونے کے ساتھ ساتھ حاملہ ہونے کا دعویٰ 1902 مندرجہ روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 50

13_ تمام انبیا کا مجموعہ ہونے کا دعویٰ 1907 مندرجہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 76

14 _ بشر کی جائے نفرت یعنی شرمگاہ اور انسانوں کی عار ہونے کے دعوے کے ساتھ ساتھ انسان کا تخم ہونے سے انکار غالباً 1907ء کیونکہ براہین احمدیہ حصہ پنجم 1908 میں مرزا قادیانی کی وفات کے بعد شائع ہوئی ہے اور مرزا قادیانی نے اس کتاب کو 1905 میں لکھنا شروع کیا اور مرزا قادیانی 26 مئی 1908 کو ہلاک ہوا مرزا غلام احمد قادیانی کا یہ دعویٰ اس کے شعر کی شکل میں ہے جو روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 127 پر ہے اس لیے غالب گمان یہی ہے کہ یہ 1907ء کا دعوی ہے

15 _ خدا ہونے کا دعویٰ 1891 بحوالہ تذکرہ صفحہ 152

 16_ کن فیکون کی صفت کا دعویٰ 20 فروری 1905 بحوالہ تذکرہ صفحہ 127

17 _ زندگی اور موت کے مالک ہونے کا دعویٰ 1900 مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 55,56 اس سلسلہ میں عملی مثال 1907 میں حقیقة الوحی مندرجہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 265 پر دی ہے
18_خدا کے باپ ہونے کا دعویٰ 1906 بحوالہ تذکرہ صفحہ 544

19 _ خداکا بیٹا ہونے کا دعویٰ دسمبر 1900 بحوالہ تذکرہ صفحہ 325 

20_ عرش خدا ہونے کا دعویٰ 1904 بحوالہ تذکرہ صفحہ 427

21_میکائیل ہونے کا دعویٰ 1900 مندرجہ روحانی خزائن جلد 17 صفحہ 413

22_ بیت الله ہونے کا دعویٰ 1881 بحوالہ تذکرہ صفحہ 28

23_ مدینة العلم ہونے کا دعویٰ 1900 بحوالہ تذکرہ 320 

24_ حجر اسود ہونے کا دعویٰ 1881 بحوالہ تذکرہ صفحہ 29 

25_ معجون مرکب ہونے کا دعویٰ 1899 مندرجہ روحانی خزائن جلد 15 صفحہ 287

26 _ سلطان القلم ہونے کا دعویٰ 1883 بحوالہ تذکرہ صفحہ 58 

27_ سورمار ہونے کا دعویٰ بحوالہ زکر حبیب صفحہ 162 از مفتی صادق 

28_امین الملک جے سنگھ بہادر ہونے کا دعویٰ 1906 بحوالہ تذکرہ صفحہ 568

29 _ کرشن ہونے کا دعویٰ 1904 مندرجہ روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 228, تذکرہ صفحہ 311 ، روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 521,522

30 _ ذوالقرنین ہونے کا دعویٰ 1907 بحوالہ روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 314

31 _خاتم الاولیا ہونے کا دعویٰ 1900 مندرجہ روحانی خزائن جلد 16 صفحہ 70

نوٹ : میں نے اس تحریر میں مرزا غلام احمد قادیانی کے چند ایک دعوی جات پیش کیے ہیں ان کے علاوہ بھی اس نے کئی دعوی جات کئے ہیں