حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ کا رنگ
*حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ کا رنگ* "
👈 حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ عند العوّام و الخوّاص *سیاہ رنگ* سے مشہور و معروف ہیں۔ اور اس بات پر شواہد شعراء کے اشعار ہیں۔
جیسا کہ ایک شعر یہ ہے کہ
*غرور حوروں کا توڑ ڈالا لگا کے ماتھے پر تل خدا نے*
*جو کالے رنگ کا غلام تیرا بلال آیا کمال آیا*
👈 حالانکہ حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ کا رنگ بالکل سیاہ( یعنی : کالے بال کی طرح ) نہیں تھا۔ بلکہ *سخت گندمی* ( یعنی : جہاں پر گندمی کی انتہاء اور سیائ کی ابتداء ہو رہی ہو ) ایسے رنگ سے آپ مزیّن تھے۔
👈 کیونکہ روایات میں *شدید الادمه* کے الفاظ آئے ہیں۔ اور عربی لغات میں *ادمه* کا معنی گندمی ہے۔اور *شدید* کا معنی سخت یعنی : سخت گندمی :-
👈 اور دوسری بات یہ کہ جہاں پر *اسود* یا *سیاہ* کا ذکر آیا ہے
*1*:- وہاں پر یا تو *تیز گندمی* جو سیاہ کی طرف مائل ہو وہ مراد ہے۔
*2*:- یا پھر دوسری بات یہ ہے کہ چونکہ *حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ* کا تعلق حبشہ سے تھا اور حبشہ کے لوگ سیاہ تھے اور ہمارے ہاں ایسے لوگوں کو تیز گندمی سے تعبیر کیا جاتا ہے :-
👈 خلاصہ کلام یہ ہے کہ *حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ* کا رنگ بالوں کی طرح کالا نہیں تھا۔
بلکہ تیز گندمی تھا :-
✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری* :-