یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

فضائل جمعۃ المبارک


فضائل جمعۃ المبارک

جمعہ کی 5 خصلتیں:
ابن ماجہ ابو لبابہ بن عبدالمنذر اور احمد سعد بن معاذ  رضی اﷲ تعالٰی عنہما  سے راوی ،  کہ فرماتے ہیں   صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم  : ’’جمعہ کا دن تمام دنوں  کا سردار ہے اور اﷲ کے نزدیک سب سے بڑا ہے اور وہ اﷲ کے نزدیک عیداضحی و  عید الفطر سے بڑا ہے ،  اس میں  پانچ خصلتیں  ہیں۔
 (۱)  اﷲ تعالیٰ نے اسی میں  آدم علیہ السلام کو پیدا کیا۔
(۲)  اور اسی میں  زمین پر انھیں  اتارا۔
 (۳)  اور اسی میں  انھیں  وفات دی۔
 (۴)  اور اس میں  ایک ساعت ایسی ہے کہ بندہ اس وقت جس چیز کا سوال کرے وہ اسے دے گا ،  جب تک حرام کا سوال نہ کرے۔
(۵)  اور اسی دن میں  قیامت قائم ہوگی ،  کوئی فرشتۂ مقرب و آسمان و زمین اور ہوا اور پہاڑ اور دریا ایسا نہیں  کہ جمعہ کے دن سے ڈرتا نہ ہو۔‘‘
(   ’’ سنن ابن ماجہ ‘‘ ، أبواب إقامۃ الصلوات والسنۃ فیھا ،    باب في فضل الجمعۃ ،الحدیث:  ۱۰۸۴  ،    ج ۲  ،    ص ۸)

چھ لاکھ جہنمیوں کی آزادی:

 حضرت ابو یعلیٰ انھیں سے راوی ،  کہ حضور ( صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ) فرماتے ہیں : ’’جمعہ کے دن اور رات میں  چوبیس گھنٹے ہیں،  کوئی گھنٹاایسا نہیں  جس میں  اﷲ تعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو جن پر جہنم واجب ہوگیا تھا۔‘‘
(’’ مسند أبي یعلی ‘‘  ، مسند انس بن مالک ،    الحدیث:  ۳۴۲۱  ،   ۳۴۷۱  ، ج ۳  ، ص ۲۱۹  ،   ۲۳۵)

جمعہ کے دن مرنا والا شہید:

ابو نعیم نے جابر  رضی اﷲ تعالٰی عنہ  سے روایت کی کہ حضور ( صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ) فرماتے ہیں : ’’جو جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں  مرے گا ،  عذاب قبر سے بچا لیا جائے گا اور قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اس پر شہیدوں  کی مُہر ہوگی۔‘‘
(’’ حلیۃ الأولیاء ‘‘  ، رقم:  ۳۶۲۹  ،    ج ۳  ، ص ۱۸۱)

جمعہ کے دن نیکی کا ثواب:

طبرانی کی روایت ابو مالک اشعری  رضی اﷲ تعالٰی عنہ  سے ہے کہ حضور ( صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ) فرماتے ہیں : ’’جمعہ کفّارہ ہے ان گناہوں  کے لیے جو اس جمعہ اور اس کے بعد والے جمعہ کے درمیان ہیں اور تین دن زیادہ اور یہ اس وجہ سے کہ اﷲ عزوجل فرماتا ہے: ’’جو ایک نیکی کرے ،  اس کے لیے دس مثل ہے۔‘‘
(’’ المعجم الکبیر ‘‘ ، الحدیث:  ۳۴۵۹ ، ج ۳  ، ص ۲۹۸)
ابن حبان اپنی صحیح میں ابو سعید  رضی اﷲ تعالٰی عنہ  سے راوی ،  کہ فرماتے ہیں   صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم  :’’پانچ چیزیں  جو ایک دن میں  کرے گا ، اﷲ تعالیٰ اس کو جنتی لکھ دے گا۔
(۱)  جو مریض کو پوچھنے جائے اور
(۲)  جنازے میں  حاضر ہو اور
(۳)  روزہ رکھے اور
(۴)  جمعہ کو جائے اور
(۵)  غلام آزاد کرے۔‘‘
( ’’ الإحسان بترتیب صحیح ابن حبان ‘‘، کتاب الصلاۃ ، باب صلاۃ الجمعۃ ، الحدیث:  ۲۷۶۰  ، ج ۴  ،    ص ۱۹۱)
 
جمعہ چھوڑنے پر وعید:

جو تین جمعے سُستی کی وجہ سے چھوڑے اﷲ تعالیٰ اس کے دل پر مُہر کر دے گا۔‘‘
(’’ جامع الترمذي ‘‘ ، أبواب الجمعۃ ، باب ماجاء في ترک الجمعۃ ۔۔۔  إلخ ، الحدیث:  ۵۰۰  ،    ج ۲  ،    ص ۳۸) 

تحریر:عبداللہ ہاشم عطاری مدنی
03313654057