غیر اللہ کی طرف ہدایت کی نسبت کرنا............؟؟
غیر اللہ کی طرف ہدایت کی نسبت کرنا............؟؟
.
سوال:
اسلام علیکم و رحمت اللہ ۔ قبلہ مفتی صاحب ایک دیو کے بندے(دیوبندی وہابی و امثلھما) نے کھا ھے کہ ھدایت صرف اور صرف اللہ ھی دیتا ھے کوئی نبی یا رسول ھدایت نھیں دے سکتا۔ پلیز ۔ قلیل پر دلیل قرآن و حدیث کی روشنی میں کل تک جواب عطا ھوجائے تو بے حد شکریہ ھوگا ۔
.
جواب:
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ و مغفرتہ
انبیاء کرام علیھم السلام ہدایت دیتے ہیں
القرآن:
وَ جَعَلۡنٰہُمۡ اَئِمَّۃً یَّہۡدُوۡنَ
اور ہم نے ان(انبیاء کرام)کو امام بنایا جو ہدایت دیتے ہیں
(سورہ انبیاء آیت73)
.
ہمارے پیارے نبی حضرت سیدنا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہدایت کی نسبت
القرآن:
وَ اِنَّکَ لَتَہۡدِیۡۤ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ
اور بےشک آپ(حضرت محمد مصطفی حبیب خدا) سیدھی راہ کی طرف ہدایت دیتے ہیں
(سورہ شوری آیت 52)
.
سیدنا موسی علیہ السلام کی طرف ہدایت کی نسبت
القرآن:
وَ اَہۡدِیَکَ اِلٰی رَبِّکَ
اور میں(حضرت موسی علیہ السلام)تمھیں تمھارے رب عزوجل کی طرف ہدایت دیتا ہوں
(سورہ النازعات آیت19)
.
سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی طرف ہدایت کی نسبت
القرآن:
فَاتَّبِعۡنِیۡۤ اَہۡدِکَ صِرَاطًا سَوِیًّا
تو اپ میری پیروی کیجیے میں(حضرت ابراہیم علیہ السلام)تمھیں سیدھے راستے کی طرف ہدایت دیتا ہوں
(سورہ مریم آیت43)
غیر انبیاء امت موسی کے کچھ امتی علماء وغیرہ ہدایت دیتے ہیں
القرآن:
وَ مِنۡ قَوۡمِ مُوۡسٰۤی اُمَّۃٌ یَّہۡدُوۡنَ بِالۡحَقِّ
اور حضرت موسی علیہ السلام کی قوم میں سے ایک گروہ ہے جو حق کی طرف ہدایت دیتے ہیں
(سورہ اعراف آیت159)
.
الحدیث:
قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَعَثَنِي اللهُ هُدًى
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے مجھے ہدایت دینے والا بنا کر بھیجا
[المعجم الكبير للطبراني ,8/197حدیث7804]
.
صحابہ کرام نے فرمایا
وَأَحْسَنَ الهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
تمام ہدایتوں میں سے اچھی ہداہت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت ہے
[صحيح البخاري ,8/25روایت6098]
.
صحابہ کرام کی طرف ہدایت کی نسبت
هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت اور صحابہ کرام کی ہدایت
[سنن أبي داود ,2/319روایت2413]
.
بعض آیات و احادیث مبارکہ کے ظاہری معنی کو پڑھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ہداہت صرف اللہ ہی دیتا ہے لیکن بعض دیگر آیات و احادیث کی طرف دیکھا جاءے تو دوٹوک غیراللہ کی طرف ہدایت کی نسبت ہے،لیھذا کہنا پڑے گا کہ اصلی ذاتی ہدایت تو اللہ ہی دیتا ہے مگر اللہ کی عطاء سے اور مجازا غیراللہ صالحین بھی ہدایت دینے والے ہیں…ذاتی عطائی اصل و مجاز کا فرق ملحوظ نہ رکھا جائے تو بندہ گمراہ ہو جائے بلکہ بات کفر تک جا پہنچ سکتی ہے...اللہ کریم افراط و تفریط ، عجلت ، تعصب ضد ، مکاری تکبر ، منافقت وغیرہ تفرقہ و فساد کے اسباب سے بچائے...........!!
.
✍تحریر:العاجز الحقیر علامہ عنایت اللہ حصیر
00923468392475
03468392475