کرسمس کے موقع پر مبارکباد دینا کیسا ہے ؟ کیا یہ کفر ہے؟ جبکہ تعظیم کی نیت نہ ہو بس ایسے ہی یاری دوستی میں ایسا کہا ہو ؟
*سوال:: کرسمس کے موقع پر مبارکباد دینا کیسا ہے ؟ کیا یہ کفر ہے؟ جبکہ تعظیم کی نیت نہ ہو بس ایسے ہی یاری دوستی میں ایسا کہا ہو ؟*
(کتبہ، ابوصالح مفتی محمدقاسم عطاری سلّمہ الباری)
*الجواب::* محض رسمی تعلقات کی بنا پر مبارکباد دینا گناہ ہےـ کفر نہیں جبکہ اس دن کو انکے دین کے باعث اچھا یا لائقِ تعظیم نہ جانتا ہو-
اور اگر کافروں کے کسی دن کو باعظمت جان کر اسکی مبارکباد دیتا ہو تو ایسے شخص پر حکُمِ کفر ہے چنانچہ بحر الرائق میں ہے:
” الموفقة مھم فیما یفعلون في ذٰلك الیوم و بشرائه یوم النیروز شیاء لم یکن یشتر به قبل ذلك تعظیماً للنیروز لا لِاَکل و الشرب وباھدائه ذالك الیوم للمشرکین و لو بیضة تعظیماً لذالك الیوم “
یعنی کفار کی موافقت کرنا اس کام میں جو خاص اس روز وہ لوگ کرتے ہوں اسی طرح یومِ نیروز (کفار کے مذہبی دن) میں کچھ خریدنا اس دن کے باعث، جبکہ اس سے قبل وہ چیزیں نہیں خریدتا، ہاں مگر عام کھانے پینے کی چیز ہو تو کچھ حرج نہیں پھر مشرکین کو ھدیہ کرنا خاص روز کی تعظیم کی خاطر اگرچہ ایک انڈہ ہی ہو “
[ شرح فقه الاکبر، صفحہ 106، دار الکتب العلمیہ بیروت ]
اور افسوس کہ آج کل یہ مناظر عام ہوتے چلے جا رہے ہیں ایسے تمام لوگوں کو ڈرانا چاہیئے کہ اس دن کو قابلِ تعظیم سمجھتے ہوئے مذکورہ کام کرنا کفر ہے
اللہ تعالٰی مسلمانوں کو اپنی رضا والے کام کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے..آمین
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ وسلم