یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

*سلطان الاسلام الشیخ ابوالحسین محمد کرت علامہ تفتازانی کی نظر میں* *موجودہ حکمرانوں کیلئے درس عبرت*



*سلطان الاسلام الشیخ ابوالحسین محمد کرت علامہ تفتازانی کی نظر میں*
*موجودہ حکمرانوں کیلئے درس عبرت*


✍️ نوید کمال مدنی

علماۓدین کا یہ شعارقدیم رہا ہے کہ وہ اصحاب اقتدار و ثروت اور سلاطین ریاست وحکومت کو خاطر میں نہ لاتے اور ان کے قرب و صحبت سے کوسوں دور رہتے ہیں ..
مگر ان میں وہ افراد جنکی سوچ و فکر ، زاویہ نظر اور ہر فیصلہ و قضا اسلام و مسلمین کے حق میں ہوتا ، جنکے عدل و انصاف پر زمانہ شاھد ہوتا ، جنکی تلوار محض ظالم و جابر پر اٹھتی اور جن کا غلبہ و سطوت کفار پر قہر بن کر ٹوٹتا ایسے سلاطین امت کا علماۓ دین ضرور ساتھ دیتے ، انکے قصیدے پڑھتے اور بارگاہ رب ذوالجلال میں انکی صحت و سلامتی کیلئے ملتجی ہوتے - 

صاحب مطول علامہ سعدالدین مسعود بن عمر تفتازانی رحمه الله نے مطول کے طویل خطبے میں خراسان کے مشہور شہر ہرات کے حاکم وقت الشیخ ابوالحسین محمد کرت رحمه الله کے جو اوصاف جمیلہ و خصائل حمیدہ رقم کئے ہیں واقعی وہ پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں جنکے مطالعے سے اسلام کے حقیقی ، سچے اور وفادار حکمرانوں کی ترجمانی ہوتی ، اولی الامر کی شان و شوکت ظاہر ہوتی اور خوب صورت ، پرامن ، سلامتی ، تہذیب یافتہ ، عدل و انصاف سے مملو و بھرپور اور اسلامی معاشرے کی منظرکشی ہوتی ہے -

علامہ تفتازانی رحمه الله کے ان مبارک الفاظ کو ترجمے کا لباس پہنا کر یہاں آپکے لیے پیش کیا جاتا ہے -
چناچہ آپ فرماتے ہیں :

اللہ تعالی نے میری آنکھیں ایک پاکیزہ شہر اور عزت والی جگہ کھول دیں ، خدا کی قسم اس شہر میں تمام خوبیاں جمع ہیں اور اسکی سب سے اچھی خوبی ایمان ، برکت اور امن ہے ، تو میں نے مشاہدہ کیا کہ علم و ہدایت کے انوار بلند ہوگئے اور جہالت و گمراہی کی آگ بجھ گئی ، بادشاہ کا سایہ دراز ہوگیا اور شریعت کا جھنڈا عزت کے ساتھ باندھ دیا گیا ،

اور دین اسلام کی لکڑی اپنی تازگی کی جانب لوٹ آئی اور فضیلت کے باغ اپنی شادابی کی طرف لوٹ آۓ ، اور مخلوق کا شیرازہ بکھرنے کے بعد منظم ہوگیا اور انکی رسی ٹوٹنے کے بعد جڑگئی ، اور مخلوق نے عدل و انصاف کا سایہ حاصل کیا اور امن و امان کے باغات میں قیام کیا ، یہ سب سلطان الاسلام کی حکومت کی برکتوں سے ہوا جو مخلوق پر اللہ کاسایہ ہے ، لوگوں کی گردنوں کا مالک ہے ، دنیا میں اللہ کا خلیفہ ہے ، اہل ایمان کے شہروں کا حامی اور کفر و طغیان کے آثار کو مٹانے والا ہے ،

شریعت مستقیمہ کا مددگار ، صراط مستقیم پر چلنے والا ، عدل و انصاف کے بچھونے کو بچھانے والا ، ظلم و زیادتی کی بنیاد کو گرانے والا ، دنیا میں قدرت و اختیار کے جھنڈے کا والی ، بالاستحقاق تخت خلافت کا مالک ، امن و امان کے شامیانوں کو گاڑنے میں محنت کرنے والا ، نص قرآنی ان الله یامر بالعدل والاحسان پر عمل کرنے والا ، اللہ کے کلمہ کو بلند کرنے میں اسکا ضمیر مخلص ہے ، رسول الله صلی الله علیه وسلم کی سنت کو زندہ کرنے میں اسکی نیت سچی ہے ،

وہ ایسا خلیفہ ہے جسکا دبدبہ دنیا کا مالک ہوگیا اور حق ہی اسکا مقصود ہوتا ہے وہ جہاں بھی چلے ، علماء اسکے محل کے اردگرد چکر لگاتے ہیں جیسے تو حاجیوں کو بیت الله میں مجتمع دیکھتا ہے ، اسکی خوشنودی کی ہوا زمانے کو زندہ رکھتی ہے اور کتنے ہی دشمن اسکے غصے کی سختی سے ہلاک ہوگئے ،

اس نے اپنے نیزے کے پھل سے آگ اڑائی جسکے سبب شریعت کا جھنڈا سماک ستارے تک بلند ہوگیا ، اور اس روشنی کی وجہ سے ہر بھٹکے ہوۓ شخص نے  جو گمراہی کے اندھیروں میں گم تھا سیدھے رستے کو پالیا ،
اور دین مسکراتے ہوۓ آنکھ کی ٹھنڈک بن گیا اور بادشاہ حکومت کو مضبوطی سے پکڑتے ہوۓ آیا ، اس نے ایسا شرف پایا کہ مخلوق اسے بادشاہ کہ کر پکارنے لگی اور جس وقت لوگوں نے آنکھ کھولی تو وہ فرشتہ ہوچکا تھا ،

اور وہ بادشاہ غازی ، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا ، حق ، دنیا اور دین کو عزت دینے والا ، اسلام و مسلمین کا مددگار ابوالحسین محمد کرت ہے زمین کے کنارے اسکے عدل و انصاف کے انوار سے ہمیشہ روشن رہیں اور بھلائی کی ٹہنیاں اسکے رحمت کے بادل سے ہمیشہ ہری بھری رہیں ،
کیونکہ یہ بادشاہ وہی ہے جس نے ارادے کی لگام کو اسلام کی حمایت کی طرف پھیردیا اور ہدایت کی دیوار کو بعد اس کے کہ وہ گرنے کے قریب تھی مظبوط کردیا ، دنیا پر اپنے فضل و انعام کے بادل برساۓ اور لوگوں میں شفقت و عزت کے حوالے سے علماء کو خاص کیا ،

لوگوں کی گردنوں میں اسکے احسانات ہمیشہ سے ہیں ، وہ احسانات گردن کے پٹے اور لوگ کبوتر کی طرح ہیں ، تو میں ( صاحب مطول ) نے پڑھا الحمدلله الذی اذھب عناالحزن ( تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جس نے ہم سے غم کو دور کردیا ) -

                       29-07-2020