یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

کتب_فی_معرفةالصحابة




#کتب_فی_معرفةالصحابة

اس میں کوئی شک نہیں کہ جو کتابیں حالات صحابہ  کی معلومات  کے لیے تصنیف  کی گئ ہیں وہ مختلف گوشوں اور پہلوؤں سے  بڑی اہمیت کی حامل اور مرکةالآراء تصانیف  ہیں یہ نہایت مفید اور اہم ترین کام ہے 
تراجم صحابہ تصنیف کردہ کتابیں بے شمار ہیں ان میں مشہور ترین کتابیں یہ ہیں : 

📚  #الاستیعاب_فی_معرفةالاصحاب

#تالیف :
 ابن عبد البر رحمةاللہ علیہ  
یہ کتاب معرفت صحابہ کے موضوع پر اہم ترین کتاب ہے اس کتاب کا نام مصنف نے " *الاستیعاب* " رکھا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ ان انہوں نے تمام صحابہ کرام کے احوال کا احاطہ کر لیا ہے حالاں کی ایسا نہیں ہے بہت ساری ضروری چیزیں ان سے دور ہوگئ 
اس کتاب میں کتب صحابہ کرام کے تراجم و حالات  قلمبند کیے گئے ہیں ان کی تعداد ساڑے تین ہزار (3500) ہے اور صحابہ کرام کے  ناموں کو حروف معجم کے ترتیب پر جمع کیا گیا ہے جن میں نام کے پہلے حروف کو ملحوظ  رکھا گیا ہےلیکن اس کے بعد باقی حروف کا اہتمام  متروک ہے ناموں سے فراغت کے بعد مشہور  کنیتوں کو زکر کیا گیا اور کنیت کو بھی حروف معجم کی ترتیب  پر رکھا گیا ہے پھر صحابیات کے اسماء پھر ان کی مشہور  کنیتوں ذکر کی گی ہیں 

 📚 #اسد_الغابةفی_معرفةالصحابة

#تالیف :
 عزالدین ابی الحسن علی بن محمد ابن الاثیر جزری رحمةاللہ علیہ 
یہ کتاب اسماء صحابہ کی معلومات کے لیے بے حد عمدہ کتاب ہے اس کے مؤلف نے اس کتاب کی ترتیب و تنسیق اور جمع و تہذیب میں کافی محنت کی ہے اس کتاب میں سات ہزار پانچ سو چون (7554) صحابہ کو ذکر فرمایا ہے چناچہ حروف معجم کی ترتیب  پر اسمائے صحابہ کو ذکر فرمایا ہے حرف اول اور ثانی کی نسبت کرتے ہوئے اسم کے آخر تک اسی طرح حروف معجم کی ترتیب پر ذکر کیا ہے 
مؤلف کتاب کے مقدمے میں لکھتے ہیں : اس کتاب کو میں نے الف  باء تاء ثاء کی ترتیب پر مدون کیا ہے اور ناموں میں حرف اول حرف ثانی اور حرف ثالث کو لازم پکڑا ہے اسی طرح آخر اسم تک کیا ہے باث اور دادا کے ناموں میں بھی اسی طرح ہے اور ان دونوں کے بعد میں بھی یہی کیا ہے اور قبائل میں بھی یہ طریقہ اپنایا ہے کہ اسماء صحابہ کو ذکر کیا پھر صحابیات کا تذکرہ فرمایا

📚 #الاصابةفی_تمییز_الصحابة

#تالیف :
 حضرت علامہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمةاللہ علیہ 
یہ کتاب اسمائے صحابہ میں جامع ترین اور کامل و مکمل کتاب ہے مؤلف نے ان تمام کتابوں سے استفادہ کیا ہے جو متقدمین علماء کرام نے اس موضوع پر تصنیف فرمائ ہیں 
اس کتاب میں تمام تر ضروری معلومات کو مرتب فرمایا ہے اور اوہام سے کنارہ کشی کی اور ایسے اضافے بھی لیے ہیں جو بعض طرق حدیث میں انہوں نے مناسب سمجھا یا دوسری تصانیف  سے اخذ فرما اس طرح یہ کتاب نہایت مفید اور جامع ہے
مصنف  علیہ رحمہ  نے اس کتاب کو حروف معجم کی ترتیب پر ابن اثیر جزری رحمةاللہ علیہ کی طرح اچھی طرح مرتب فرمایا جس میں پہلے اسمائے صحابہ لائے ہیں پھر ان کی کنیت پھر اسمائے صحابیات  پھر ان کی کنیت البتہ اسم اور کنیت میں ہر حرف کی ایک کی تقسیم لائے ہیں جو حروف معجم کی ترتیب پر ایک اضافہ کیا ہے 
تو ہر حرف کی چار (4) اقسام بنائ ہیں 
#قسم اول : 
یہ قسم ان حضرات کے بارے میں ہے جن کی صحابیات بطرق روایت ثابت ہے خواہ خود راوی نے نقل کیا ہو یا دوسرے کے نقل کرنے اے معلوم ہو یا ان کا ذکر ان الفاظ و عبادات سے ہوا ہو جو صحبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر دلالت کریں 
#قسم ثانی : 
یہ قسم ان حضرات کے بارے میں ہے جو صحابہ ہیں لیکن دوسرے صحابہ کے مقابلے میں بچے ہیں حضور علیہ السلام کے عہد میں پیدا ہوئے اور آپ علیہ السلام کے انتقال کے وقت ان تمییز تک نہ پہنچ سکے 
#قسم ثالث : 
یہ قسم ان حضرات کے بارے میں ہے جو کتابوں میں ہے جن کا ذکر حافظ ابن حجر عسقلانی رحمةاللہ علیہ کے زمانے سے پہلے کی کتابوں میں ہے اور وہ مخضرمیں میں سے ہیں یعنی جنہوں نے زمانہ جاہلیت اور اسلام دونوں زمانے پائے اور ان کے بارے میں کوئ ایسی حدیث مروی نہیں ہے جس میں یہ بات ہوکہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے ملاقات کی ہے یا انہوں نے حضور علیہ السلام کی زیارت کی ہے یہ حضرات بالاتفاق صحابہ  میں نہیں ہیں ان کا ذکر تو صرف اس لیے ہوتا ہے کہ یہ طبقہ صحابہ سے ملے ہوئے ہوتے ہیں 
#قسم رابع : 
یہ قسم ان لوگوں کے بیان میں ہے جن کا ذکر قدیم کتابوں میں صحابہ کرام کے ناموں کے ضمن میں غلطی سے بطور وہم کے آگیا ہے اور اس وہم اور غلطی کا  اس قسم میں بیان کیا گیا ہے 
لہذا مذکورہ چاروں قسموں کے ناموں کے بارے میں معلومات ہونی چاہیے بالخصوص اس وقت جبکہ صحابہ کرام کے ناموں کی تحقیق  کا سلسلہ چل رہا ہو تاکہ تحقیق کرنے والے کو معلوم ہوجائے کہ یہ شخص صحابی ہے یا نہیں یہ جانا بھی ضروری  ہے کہ یہ اقسام اکثر و بیشتر سب سے اھم مانی جاتی ہیں
اس کتاب میں تراجم و حالات صحابہ کی تعداد بارہ ہزار دوسو سڑسٹھ (12266) جن میں سے نو ہزار چار سو ستتر(9477) تراجم ان رجال مے ہیں جو اپنے اسماء سے جانے جاتے ہیں اور بارہ تو ارسٹھ (1268) تراجم کنیت سے پہچانے جانے والے رواة کے ہیں اور پندرہ سوبائیس (1522) تراجم خواتین کے اسماء اور کنیت والے ہیں 

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں کتب کو صحیح  معنی میں سمجھ مر پڑہنے کی توفیق عطاء فرمائے 

✒️✒️ #احمدرضا_مغل
بوقت رات 10: 40 pm 
بتاریخ : 2 ۔ 6 ۔ 2020