یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

نعمان ثانی حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی سیرت مبارکہ




#نعمان ثانی حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی رحمۃ اللّٰہ علیہ

#نام_و_نسب :
مخدوم عبد الواحد سیوستانی بن مخدوم دین محمد بن عبد الواحد کبیر پاٹائی صدیقی آپ کا اصل نام محمد احسان تھا اور مکمل نام یہ ہے مخدوم عبد الواحد قاضی محمد احسان ہے

#والد_محترم :
 آپ کے والد دین محمد پاٹ سے نقل مکانی کرکے سہون قیام فرمایا اور یہیں شادی فرما جس سے ان کے دو صاحبزارے ہوئے ایک مخدوم عبد الواحد اور دوسرے محمد حسن آپ کے والد مخدوم دین محمد اپنے وقت کے بلند پایہ عالم اور صوفی بزرگ تھے سندھ کے مشہور صوفی بزرگ شاہ عبد اللطیف بھٹائی رحمۃ اللّٰہ علیہ سے بڑے گہرے اور دوستانہ تعلقات تھے اس وقت سندھ میں کلہوڑوں کی حکومت تھی اور حاکم وقت میاں نور محمد کلہوڑو آپ کا معتقد خاص تھا

#القاب : 
نعمان ثانی ، شیخ الاسلام ، صوفی باصفا ،فقیہ الدین 

#ولادت : 
مخدوم عبد الواحد سیوستانی کی ولادت سہون میں 1150 ھ کو ہوئ فرغ سیر (1150ھ) کے لفظ سے آپ کا سنہ ولادت نکلتا یے اور اسی وجہ سے آپ کو سیوستانی کہا جاتا ہے یہ سہوانی تھا عربی میں سیوستانی ہوگا

#تعلیم_و_تربیت : 
جس وقت حضرت مخدوم کی ولادت ہوئ اس وقت سہون علم و فضل کا گہوارہ تھا بڑے بڑے علماء و مشائخ اس شہر میں جلوہ گر ہوئے اور خود آپ کا خاندان بھی صوفیاء سے بھرپور تھا ابتدائی تعلیم آپ نے اپنے والد شیخ الاسلام حضرت علامہ مخدوم دین محمد صدیقی سے حاصل کی اور انہیں کے زیر سایہ آپ نے علم کی تکمیل کی

#بیعت_و_خلافت : 
تحصیل علم کے بعد اس وقت کے نامور  شیخ طریقت عارف باللہ خواجہ صفی اللہ مجددی قندھاری  رحمۃ اللّٰہ علیہ کے دست اقدس پر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں بیعت ہوئے آپ کی بیعت کا واقعہ اس طرح ہے کہ حضرت خواجہ صفی اللہ رحمۃ اللّٰہ علیہ نے جب حج بیت اللہ کا ارادہ فرمایا راستے میں آپ کا گزر سہون شریف سے ہوا جب یہاں قیام فرمایا تو رات خواب میں امیر المومنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زیارت سے مشرف ہوئے آپ نے فرمایا صفہ اللہ میرے بیٹے عبد الواحد  کو اپنے سلسلے میں داخل  کرلیں جب صبح ہوئ خواجہ صاحب نے مخدوم عبد الواحد سے ملاقات کرکے انہیں خواب سنایا اور سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں داخل کرکے روحانی اور باطنی دولتوں سے مالامال کردیا اور خرقہ خلافت عطا کر تحریری اجازت نامہ سے سرفراز فرمایا

#علمی_وفقہی_مقام :
حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی کو فقہ حنفی میں تمام بلند مقام حاصل تھا سیکڑوں  مسائل آپ کی تحقیقات کا انمول خزانہ ہیں آپ اپنے وقت میں اہلسنت کے امام اور مرجع علماء تھے آپ کی علمیت کے سامنے بڑے بڑے علماء آپ کے قول پر خاموش ہو جاتے اور آپ کے ارشاد کو بغیر کسی حیل و حجت کے تسلیم کرلیتے 
آپ کی تحریرات نادرہ فتاوی نایاب کو آپ کے شاگرد مولانا محمد فضل نقل کرلیا کرتے تھے وہ جمع ہوتے ہوتے تہن ضخیم جلدوں کی صورت اختیار کرگیا جس کا نام " جمع المسائل علی حسب النوازل " رکھا گیا 
نامور ادیب حکیم فتح محمد سہوانی کی نانی صاحبہ جن کا نام ماہ بی بی تھا وہ آپ کی سگی نواسی تھیں۔ کیونکہ آپ کا کوئی صاحبزادہ نہیں تھا اس لیے آپ نے اپنی زندگی میں اپنے بھتیجے اور مخدوم محمد حسن کے صاحبزادے مخدوم محمد عارف کو اپنا سجادہ نشیں، فتویٰ اور تصوف کا وارث مقرر کر دیا تھا

#نعمان_ثانی_کی_وجہ :
فقہ حنفی میں درجہ اجتہاد پر فائز تھے اور فقہ حنفی میں بلند مقام و مرتبہ اور حد درجہ ادراک  کی وجہ سے آپ کو " نعمان ثانی "  کے لقب سے یاد کیا جانے لگا

#ہم_عصر_علماء : 
نبیرہ شیخ الاسلام و المسلمین مخدوم محمد ھاشم ٹھٹوی حضرت مخدوم محمد ابرہیم ٹھٹھوی اور حضرت عارف باللہ حضرت فقیر اللہ علوی و حضرت محمد معین ٹھٹوی رحمۃ اللّٰہ علیہ آپ کے ہم عصر تھے اور آپ پیر و مرشد کے خلیفہ بھی تھے حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی نے ایک فتویٰ میں ثابت کیا کہ ان کے ہم عصر امام العارفین حضرت سید محمد راشد شاہ روضے دہنی قدس سرہ الاقدس موجودہ دور (یعنی تیرھویں صدی) کے مجدد برحق ہیں

#خلفاء_و_تلامذہ : 
یوں تو آپ سے بے شمار فیضیاب ہوئے لیکن جو لوگ بیعت ہو کر راہ سلوک کے اعلی مقام پر پہنچے اور آپ نے ان خلافت و اجازت عنایت فرمائ ان میں سے بعض کے نام 
محمد حسین سیوستانی
آخوندرزاق ڈنو 
رئیس محمد حسین کھاوڑ
میاں محمد امین خیرپوری
غلام رسول افغان خاموش
خلیفہ عبدالحکیم سیوستانی
شیخ العرب والعجم محمد عابد انصاری سیوھانی
مولانا محمد افضل (جامع بیاض واحدی)
خلیفہ محی الدین سیوستانی

#تصانیف : 
تحریر المسائل علی حسب النوازل (بیاض واحدی )
دیوان واحدی
انشاء واحدی
اصدق التصدیق بالفضلیہ الصدیق
غایة الصراحة فی تحریم النیاحة 
مجموعہ رسائل سیوستانی
حواشی اشباہ والنظائر
رش الانوار حاشیہ الدر المختار
الاستدراک للدوراک
کشف الکامن فی علم الباطن 
تھدید الغافر بتعذیب الکافر 
تیسر القدیر فی اضحیةالفقیر
القول الجلی فی تذکیر البغی
ارشاد الصواب لمن وقع فی بعض الاصحاب
انوار الفیوضات الباطنیة فی امتیاز اھل الباطن من الباطنیة
ازالة الاشتباہ فی قطع ھمزة یااللہ
الازھار المتناثرة في الاخبار المتواترة
اربعین بروایت سواج المسلمین
اربعین فی فضل المجاھدین
لطف اللطیف فی اعطاء الرغیف
مرأة الحلیة 
ایضاح الخافیة فی سوال العافیة (درالمختار کی ایک عبادت کا جواب )
طریق السداد فی وجوب الاعتداد
جبر التسکیں فی کسر التنوین
تسھیل الصعب فی ابیات الکعب
بسط المقال فی حل الاشکال
حسن الفھم و التعقل فی جمع الکسب و التؤکل
السبیل الواسطین
فضائل ربیع

#وفات : 
حضرت مخدوم عبد الواحد سیوستانی رحمۃ اللّٰہ علیہ 74 سال کی عمر میں  14 رمضان المبارک 1224ھ / 1809ء کو دار فناء سے دار بقاء کی طرف کوچ فرمایا 
" آفتاب دین بودوباد بار رحمت " کے نام سے آپ کا تاریخ وفات نکلتی ہے
خلیفہ محی الدین سیوستانی نے اس شعر سے آپ کی تاریخ وصال کو نکالا 

"جستم از ہاتف کہ ھاں وصلش ربگو "
" آفتاب دین برود بار بار رحمت "

#حوالہ_جات : 
جہان امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی جلد ششم
تزکرہ اولیاء سند
انوار علمائے اہلسنت سندھ
بیاض واحدی (سندھی زبان میں)

⁦🖋️⁩⁦🖋️⁩ : #احمدرضا_مغل

#تصدیق_و_نظر_ثانی : 
استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا
 ابو سفیان غلام مجتبیٰ عطاری مدنی اطال اللّٰہ عمرہ 

27 ۔ 6 ۔20