یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

عالم_سنی_العقیدہ_کی_توہین_جاہل_کو_جائز_نہیں



#عالم_سنی_العقیدہ_کی_توہین_جاہل_کو_جائز_نہیں

سیدی امام اہل سنت فرماتے ہیں: 
عالم سنی العقیدہ کی توہین جاہل کو جائز نہیں،اگر چہ اس کے عمل کیسے ہی ہوں۔

(فتاوی رضویہ جلد 21 صفحہ 294)

ایک اور مقام پر ارشاد فرماتے ہیں:

بعض جاہل جو کہنے لگتے ہیں کہ یہ کیسے عالم ہیں جو ایسے افعال کرتے ہیں یا ان کی عقل کدھر گئی کہ عالم ہوکر ایسی باتوں میں مشغول ہیں قطعا نظر اس سے کہ جہلاء کو کسی کے افعال سے تعرض اور ان پر طعن وتشنیع روانہیں، حدیث میں ہے: ''عالم بے عمل مثل شمع کے ہے کہ خود جلتا ہے اور تمھیں روشنی پہنچاتاہے۔ ''(۲)

(۲) الفردوس بماثور الخطاب حدیث ۴۲۰۶ دارالکتب العلمیۃ بیروت ۳/ ۷۳)

(فتاوی رضویہ جلد 19 صفحہ 615)

ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:

عالم شریعت اگر اپنے علم پر عامل بھی ہو چاند ہے کہ آپ ٹھنڈا اور تمھیں روشنی دے ورنہ شمع ہے کہ خو دجلے مگر تمھیں نفع دے،

رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں:مثل الذی یعلم الناس الخیر وینسی نفسہ مثل الفتیلۃ تضیئ للناس وتحرق نفسہا، رواہ البزار عن ابی ھریرۃ والطبرانی عن جندب بن عبداﷲ الازدی وعن ابی برزۃ الاسلمی رضی اﷲ تعالی عنہم بسند حسن۔

اس شخص کی مثال جو لوگوں کو خیر کی تعلیم دیتا اور اپنے آپ کو بھول جاتاہے اس فتیلہ کی طرح ہے کہ لوگوں کو روشنی دیتاہے اور خود جلتاہے اس کو بزار نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے اور طبرانی نے حضرت جندب بن عبداللہ ازدی اور حضرت ابوبرزہ السلمی رضی اللہ تعالی عنہم سے بسند حسن روایت کیا۔ت)

( الترغیب والترھیب بحوالہ الطبرانی والبزار مصطفی البابی مصر ۱/ ۲۷۔ ۱۲۶ و ۳ /۲۳۵)

(فتاوی رضویہ جلد 21 صفحہ 525)

لہذا ہمیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ ہم بلا وجہ ایک مستند سنی عالم دین کی توہین کریں۔ اور ان سنی علماء پر طعن و تشنیع بھی  روا نہیں کیونکہ بہر صورت ہمیں ان سے نفع ہی حاصل ہو رہا ہے۔ اگر ہم کو ان کوئی عمل بظاہر خلاف شرع نظر آئے تو ہم پر پر لازم ہیں کہ دلائل کی روشنی گفتگو کرتے ہوئے اس کا غیر شرعی ہونا ثابت کرے۔ ورنہ بلا دلیل صرف الزام، بھتان اور بد گمانی سے پرہیز کریں اور بلا وجہ لوگوں کو اکابر علماء اہل سنت سے متنفر نہ کریں۔ وہ اکابر علماء جن پر سب گواہ ہیں کہ کبھی غیر شرعی کام نہیں کیا ھر محاذ پر باطل اور ظالم کے سامنے ڈٹے رہے بلکہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔ کسی کی کوئی پروا نہیں۔ ہمارے پاس اس وقت مفتی صاحب ہی ایسے بندے ہیں اور لوگ بلا ثبوت اور بغیر دلائل کے الزامات لگا رہے ہیں۔ افسوس۔۔۔ 

ابو الحسن محمد شعیب خان 
24 مئی 2020