کیا اسٹابری (Strawberry) کا پھل کھانا حرام ہے ؟
کیا اسٹابری (Strawberry) کا پھل کھانا حرام ہے ؟
کیا یہ واقعی جہنم کا پھل ہے ؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اسٹابری (Strawberry) وہی جہنمی پھل ہے جسے قرآن پاک میں زَقُّوْم کہا گیا ہے تو اس بارے میں قرآن وحدیث کی روشنی سے جواب عطاء فرمائیں؟
سائل : محمد اکرام بہاولنگر
*بسمہ تعالیٰ*
*الجواب بعون الملک الوھّاب*
*اللھم ھدایۃ الحق و الصواب*
اسٹابری (Strawberry) سرخ رنگ کا خوبصورت، لذیذ اور مفید پھل ہے، جس کا کھانا حرام نہیں بلکہ جائز ہے اور اِس پھل کو عربی میں *"فراولة"* کہتے ہیں۔
اور جہنمیوں کی غذا ”زَقُّوْم“ کا درخت ہوگا، جو ایک خاردار، کڑوا اور زہریلا درخت ہے بلکہ حدیثِ مبارکہ کے مطابق اگر زقوم کا ایک قطرہ دنیا میں ٹپکا دیا جائے تو دنیا والوں کی زندگی برباد ہوجائے گی، اسے اردو میں تھوہڑ اور انگریزی میں کیکٹس (Cactus) کہتے ہیں۔
تو چونکہ اسٹابری (Strawberry) اور زقوم دونوں کے نام الگ، دونوں کی صورت جدا اور دونوں کے ذائقے متفرق ہیں، لہٰذا ثابت ہوا کہ اسٹابری (Strawberry) ہرگز جہنمی زقوم نہیں ہے اور یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ جہنمیوں کو جہنم میں ایسا خوش ذائقہ اور راحت بخش پھل دیا جائے گا جبکہ جہنم سخت مصائب و آلام کی جگہ ہے، جہاں نہ کوئی راحت، نہ کوئی لذت ہوگی۔
چنانچہ زقوم نامی درخت کے بارے میں ایک مقام پر اللہ پاک نے ارشاد فرمایا :
*’’اَذٰلِكَ خَیْرٌ نُّزُلًا اَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّوْمِ (۶۲) اِنَّا جَعَلْنٰهَا فِتْنَةً لِّلظّٰلِمِیْنَ (۶۳) اِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِیْۤ اَصْلِ الْجَحِیْمِۙ (۶۴) طَلْعُهَا كَاَنَّهٗ رُءُوْسُ الشَّیٰطِیْنِ (۶۵) فَاِنَّهُمْ لَاٰكِلُوْنَ مِنْهَا فَمَالِــٴُـوْنَ مِنْهَا الْبُطُوْنَ (۶۶)"*
ترجمہ : تو یہ مہمانی بھلی یا تھوہڑ کا پیڑ۔ بے شک ہم نے اسے ظالموں کی جانچ کیا ہے۔ بےشک وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی جڑ میں سے نکلتا ہے۔ اس کا شگوفہ ایسے ہے جیسے شیطانوں کے سَر ہوں۔ پھر بے شک وہ اس میں سے کھائیں گے پھر اس سے پیٹ بھریں گے۔
*(پارہ 23، الصّٰفٰت : 62 تا 66)*
ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا :
*"اِنَّ شَجَرَتَ الزَّقُّوْمِۙ(۴۳) طَعَامُ الْاَثِیْمِ ﳝ (۴۴) كَالْمُهْلِۚۛ-یَغْلِیْ فِی الْبُطُوْنِۙ (۴۵) كَغَلْیِ الْحَمِیْمِ(۴۶)"*
ترجمہ : بیشک تھوہڑ کا پیڑ۔ گنہگاروں کی خوراک ہے۔ گلے ہوئے تانبے کی طرح پیٹوں میں جوش مارے۔ جیسا کھولتا پانی جوش مارے۔
*(پارہ 25، سورۃ الدخان : 43، 44، 45، 46)*
مزید ایک اور مقام پر فرمایا :
*’’ثُمَّ اِنَّكُمْ اَیُّهَا الضَّآلُّوْنَ الْمُكَذِّبُوْنَۙ (۵۱) لَاٰكِلُوْنَ مِنْ شَجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍۙ؛(۵۲) فَمَالِــٴُـوْنَ مِنْهَا الْبُطُوْنَۚ (۵۳) فَشٰرِبُوْنَ عَلَیْهِ مِنَ الْحَمِیْمِۚ (۵۴) فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ الْهِیْمِؕ (۵۵) هٰذَا نُزُلُهُمْ یَوْمَ الدِّیْنِ(۵۶)"*
ترجمہ : پھر اے گمراہو، جھٹلانے والو! بیشک تم۔ ضرور زقوم (نام) کے درخت میں سے کھاؤ گے۔ پھر تم اس سے پیٹ بھرو گے۔ پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے۔ تو ایسے پیو گے جیسے سخت پیاسے اونٹ پیتے ہیں۔ انصاف کے دن یہ ان کی مہمانی ہے۔
*(پارہ 27، سورۃ الواقعہ : 51 تا 56)*
حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا :
*’’لَوْ أَنَّ قَطْرَةً مِنْ الزَّقُّومِ قُطِرَتْ فِي دَارِ الدُّنْیَا لَأَفْسَدَتْ عَلَی أَهْلِ الدُّنْیَا مَعَایِشَهُمْ فَکَیْفَ بِمَنْ یَکُونُ طَعَامَهُ"*
یعنی اگر زقوم کا ایک قطرہ دنیا میں ٹپکا دیا جائے تو دنیا والوں کی زندگانی خراب (برباد) ہو جائے تو اس شخص کا کیا حال ہو گا جس کا کھانا ہی یہی ہو گا۔
*(سنن ترمذی، کتاب صفۃ جہنّم، باب ما جاء فی صفۃ شراب اہل النّار، رقم الحدیث : 2594، جلد 4، صفحہ 263)*
*نوٹ :*
ہم اِسٹابری (Strawberry) اور اُس کے فوائد ذکر کرتے ہیں :
سرخ رنگ کا یہ لذیذ پھل دیکھنے میں جتنا خوبصورت ہے انسانی صِحَت کے لئے بھی اُتنا ہی فائدہ مند ہے، اس کا مزاج سرد ہوتا ہے۔
اِسٹابری کے 9 فوائد درج ذیل ہیں :
٭اِسٹابری کا استعمال امراضِ قلب اور شوگر (Diabetes) سے تَحَفُّظ دیتا ہے۔ اِسی وجہ سے طِبِّی ماہرین نےاِسے دِل کی صحت کے لئے بہترین پھلوں میں سے ایک پھل قرار دیا ہے۔
٭ہائی بلڈ پریشر، خراب کولیسٹرول میں بھی مفید ہے۔
٭اِسٹابری میں موجود ایک جُزْ Ellagic Acid اِنسدادِ کینسر کی خصوصیت رکھتا ہے اور کینسر کے خَلْیُوں کی نَشْوْونَما کو روکتا ہے۔
٭اِسٹابری کھانا گلے کے کینسر میں مفید ہے۔
٭اِسٹابری آنکھوں کی بینائی کو تقویَّت بخشتی اور موتیا کے مرض سے نجات کا باعث ہے۔
٭جسم کے دِفاعی نِظام کو مضبوط اور طاقتور بناتی ہے جس کی بَدولت امراض سے دفاع بھی مضبوط ہوتا ہے۔
٭اِسٹابری قَبْض اور آنتوں کے ورم سے بچاتی ہے۔
٭اِسٹابری جِلد نرم و ملائم اور چہرہ تر و تازہ رکھتی اور عُمر بَڑھنے کے ساتھ جُھرّیاں پڑنے کے عمل کو کم کرتی ہے۔
٭اِسٹابری جوڑوں کی سوجن اور وَزْن کنٹرول (Control) رکھتی ہے۔
(رسائلِ طب، جلد 2، صفحہ 212، وغیرہ)
*(ماہنامہ فیضانِ مدینہ، شعبان المعظم 1439ھ، اپریل/ مئی 2019ء)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم
کتبہ
*ابواسیدعبیدرضامدنی*
24/03/2021
03068209672
*تصدیق و تصحیح :*
الجواب صحیح والمجیب مصیب۔
*مفتی و حکیم محمد عارف محمود خان معطر قادری، مرکزی دارالافتاء اہلسنت میانوالی۔*