یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

روزہ کے روحانی اور جسمانی فوائد


  * روزہ کے روحانی اور جسمانی فوائد *


✍ *ابو المتبسِّم ایاز احمد عطاری* 

رمضان المبارک کا مہینہ مسلمانوں کے لیے رب کا خاص انعام ہے۔ اس مبارک مہینے میں لوگ عبادات کر کے اپنے رب کو منانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دن کو روزہ رکھ کر رات کو قیام کرتے ہیں۔ اور اللہ تَبارَکَ وَ تَعَالٰی  کا کتنا بڑا کرم ہے کہ اُس نے ہم پر ماہِ رَمَضانُ المبارَک کے  روزے فرض کرکے  ہمارے لئے سامانِ تقویٰ فراہم کیا۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ پارہ2 سُوْرَۃُ الْبَقْرَہ کی آیت نمبر 183تا 184 میں  ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ(۱۸۳)  اَیَّامًا مَّعْدُوْدٰتٍؕ-فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِیْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَؕ-وَ عَلَى الَّذِیْنَ یُطِیْقُوْنَهٗ فِدْیَةٌ طَعَامُ مِسْكِیْنٍؕ-فَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا فَهُوَ خَیْرٌ لَّهٗؕ-وَ اَنْ تَصُوْمُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۱۸۴)
ترجَمَۂ کنزالایمان:  اے ایمان والو! تم پر روزے فَرض کئے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیز گاری ملے، گنتی کے دن ہیں تو تم میں جو کوئی بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دِنوں میں اور جنہیں اِس کی طاقت نہ ہو وہ بدلے میں ایک مسکین کا کھانا پھر جو اپنی طرف سے نیکی زیادہ کرے تو وہ اُس کے لئے بہتر ہے اور روزہ رکھنا تمہارے لئے زیادہ بَھلا ہے اگر تم جانو۔

روزہ بڑی پرانی عبادت ہے:
آیت کریمہ کے  ابتدائی حصّے کے  تحت ’’تَفْسِیرِ خازِن‘‘  میں  ہے: تم سے پہلے لوگوں سے مراد یہ ہے:  حضرت سَیِّدُنا آدَم صَفِیُّ اللہ عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام سے حضرت سیِّدُنا عیسیٰ رُوحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام تک جتنے انبیائے کرام عَلَيْهمُِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام تشریف لائے اور ان کی اُمتیں آئیں ان پر روزے فرض ہوتے چلے آئے ہیں (مگر اُس کی صورت ہمارے روزوں سے مختلف تھی) مطلب یہ ہے کہ روزہ بڑی پرانی عبادت ہے اور گزشتہ اُمتوں میں کوئی اُمت ایسی نہیں گزری جس پر اللہ عَزَّوَجَلَّ نے تمہاری طرح روزے فرض نہ کیے ہوں ۔(تفسیرِ خازن ج1 ، ص 119 مُلَخَّصاً)

روزے کے روحانی فوائد:

اللہ عزوجل کے فضل و کرم سے رمضان المبارک کے روزوں کے روحانی فوائد بے شمار ہیں ان میں سے 10 فوائد عرض کرتا ہوں:
 1۔ اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنت، شاہ احمد رضا خان علیہِ رحمۃُ الرَّحمٰن ارشاد فرماتے ہیں: ابھی چند سال ہوئے ماہِ رجب میں حضرت والد ماجد رحمة اللہ تعالی علیہ خواب میں تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا: اب کی رمضان میں مرض شدید ہوگا روزہ نہ چھوڑنا ویسا ہی ہوا اور ہر چند طبیب وغیرہ نے کہا (مگر) میں نے بِحَمْدِ اللہِ تَعَالٰی روزہ نہ چھوڑا اور اسی کی برکت نے بِفَضْلِہٖ تَعَالٰی شفا دی کہ حدیث میں ارشاد ہوا ہے:صُوْمُوْا تَصِحُّوا روزہ رکھو تندرست ہو جاؤگے۔
(معجم اوسط، 6/146، حدیث:8312، ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، ص206)

2۔ روزے سے صحت ملتی ہے:
امیرُ الْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات،  علیُّ الْمُرتَضٰی شیر خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمسے مروی ہے: کہ رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ صحت نشان ہے:   
’’بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ نے بنی اسرائیل کے  ایک نبی عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وَحی فرمائی کہ آپ اپنی قوم کو خبر دیجئے کہ جو بھی بندہ میری رِضا کیلئے ایک دن کا روزہ رکھتا ہے تو میں اُس کے جسم کو صحت بھی عنایت فرماتا ہوں اور اس کو عظیم اَجر بھی دوں گا۔ ‘
 (شُعَبُ الایمان ج 3 ص412 حدیث3923)

3۔جنتی روزہ:
بے شک جنت میں ایک دروازہ ہے جس کو رَیَّان کہا جاتا ہے ، اس سے قیامت کے دن روزہ دار داخل ہوں گے ان کے علاوہ کوئی اور داخل نہ ہوگا۔ کہا جائے گا: روزے دار کہاں ہیں؟ پس یہ لوگ کھڑے ہوں گے ان کے  علاوہ کوئی اور اِس دروازے سے داخِل نہ ہوگا۔ جب یہ داخل ہو جائیں گے تو دروازہ بند کردیا جا ئے گا پس پھر کوئی اس دروازے سے داخل نہ ہوگا۔     
(بُخاری ج1 ، ص625 ، حدیث1896)

4۔سابقہ گناہوں کا کفارہ:
جس نے رَمضان کا روزہ رکھا اور اُس کی حدود کو پہچانا اور جس چیز سے بچنا چاہیے اُس سے بچا تو جو (کچھ گناہ)  لپہلے کرچکا ہے اُس کاکفارہ ہو گیا ۔
(الاحسان بترتیب صحیح ابنِ حَبّان ج6 ، ص183 حدیث3424)

5۔جہنم سے 70سال کی مسافت دُور:
جس نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی راہ میں  ایک دن کا روزہ رکھا اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کے  چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت دور کردے گا۔ ( بُخاری ج2 ، ص 265، حدیث2860)

6۔ایک روزے کی فضیلت:
جس نے ایک دن کا روزہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رِضا حاصِل کرنے کیلئے رکھا ،  اللہ عَزَّوَجَلَّ اُسے جہنَّم سے اتنا دُور کردے گا جتنا کہ ایک کوّا جو اپنے بچپن سے اُڑنا شروع کرے یہاں تک کہ بوڑھا ہوکر مَرجا ئے۔ 
( ابو یعلٰی ج1،  ص383، حدیث917)

7۔سرخ یاقوت کا مکان:
جس نے ماہِ رَمضان کا ایک روزہ بھی خاموشی اور سکون سے رکھا اس کے لئے جنت میں ایک گھر سبز زَبرجد یا سرخ یا قوت کا بنایا جا ئے گا۔ 
(مُعجَم اَوسَط ج 1، ص 379، حدیث 1768)

 8۔جسم کی زکٰوۃ:
ہر شے کیلئے زکوٰۃ ہے اور جسم کی زکوٰۃ روزہ ہے اور روزہ آدھا صَبْرہے۔   ( ابنِ ماجہ ج 2، ص347حدیث1745)

9۔ سونا بھی عبادت ہے:
روزہ دار کا سونا عبادت اور اس کی خاموشی تسبیح کرنا اور اس کی دعا قبول اور اس کا عمل مقبول ہوتا ہے ۔
(شُعَبُ الْایمان ج3 ،  ص415 ، حدیث3938)

10۔ جنتی پھل:
جس کو روزے نے کھانے یا پینے سے روک دیا کہ جس کی اسے خواہش تھی تو اللہ تَعَالٰی اسے جنتی پھلوں میں سے کھلائے گا اور جنتی شراب سے سیراب کرے گا۔ 
(شعب الایمان ج 3 ، ص 410 ، حدیث 3917)

روزے کے جسمانی فوائد:

انسان کوئی بھی چیز کھاتایا پیتا ہے تو بدن پر لازماً اس کا اثر پڑتا ہے۔ اچھّا اثر پڑے تو صحت اچّھی ہوتی ہے اور بُرا اثر پڑے تو صحت خراب ہوتی ہے۔ اچّھی صحت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے بندے کو کبھی مختلف چیزوں کے کھانے سے کلیۃً یا ایک خاص مدّت تک منع کیا جاتا ہے اور کبھی بعض چیزوں کے استعمال میں کمی کا کہا جاتا ہے۔ یوں بندے کی صحت پر اچّھا اثر  پڑتا ہے۔ روزہ عبادت ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے حوالے سے بھی اپنا اثر رکھتا ہے۔ ہمارے پیارے نبی حضرت سیّدنا محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا مبارک فرمان ہے : صُوْمُوْا تَصِحُّوْا یعنی روزہ رکھو صحت مند ہوجاؤ گے۔ 
(معجمِ اوسط ، 6 / 146 ، حديث : 8312)
 
ایک بات توجہ کے ساتھ:
ہمیشہ توجہ رہے کہ کوئی بھی نیک و جائز عمل اللہ کریم کی رضا ہی کے لئے کیا جائے ، اسی طرح روزہ بھی پرہیزگاری حاصل کرنے اور اللہ و رسول کی اطاعت کرنے کی نیت سے ہی رکھیں ، ضمناً طِبّی فوائد بھی مل جائیں گے۔ حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یارخان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جو شخص بیماری کے علاج کے لیے روزہ رکھے نہ کہ طلبِ ثواب کے لیے تو کوئی ثواب نہیں۔               
(مراٰ ۃ المناجیح ، 3 / 134)

روزہ کے طِبّی فوائد بھی بے شمار ہیں مختلف ڈاکٹروں نے مختلف فوائد بیان کیے ہیں ان میں سے 10 فوائد پیش خدمت ہیں:

 1 معدے کی تکالیف ، ا س کی بیماریاں ٹھیک ہو جاتی ہیں اور نظامِ ہضم بہتر ہو جاتا ہے۔

 2۔ روزہ شوگر لیول ، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر میں اِعْتِدال لاتا ہے اور اس کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ نہیں رہتا۔

 3۔ دورانِ خون میں کمی ہوجاتی ہے اور دل کو آرام پہنچتا ہے۔

 4۔ جسمانی کھچاؤ ، ذہنی تناؤ ، ڈپریشن اور نفسیاتی اَمْراض کا خاتمہ ہوتا ہے۔

 5۔ موٹاپے میں کمی واقع ہوتی اور اِضافی چربی ختم ہوجاتی ہے

 6۔ بے اولاد خواتین کے ہاں اولاد ہونے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
 (صراط الجنان ، 1 / 293 ماخوذاً)
 
7۔ روزہ دار کے جسم میں دوسروں کی نسبت قوّتِ مدافَعت زیادہ ہوتی ہے۔

 8۔ آدمی بُرے خیالات سے دور رہتا ہے اور ذہن صاف رہتا ہے۔

 9۔ جگر  کے اِرْد گِرد جمع شدہ چربی کم ہوجاتی ہے۔

10۔ جسم میں جلن پیدا کرنے والے مُرَکَّبات کم ہوجاتے ہیں۔ 

روزہ کی افادیت کے بارے میں مختلف ماہرین کی گواہی: روزے  کی اِفادیت کو کئی غیر مُسلم اَطِبّاء بھی تسلیم کرچکے ہیں حتّٰی کہ بعض مَمالک میں مختلف اَمْراض کے علاج کے لئے لوگوں کو گھنٹوں  بُھوکا رکھا جاتاہے اور اس سے مریض پر اچّھا اثر پڑتا ہے۔