یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

"فرانس میں رسول اللہﷺ کی گستاخی سے علامہ سعد حسین رضوی کی گرفتاری تک کا منظر"



"فرانس میں  رسول اللہﷺ  کی گستاخی سے

علامہ سعد حسین رضوی کی گرفتاری تک کا منظر"


گزشتہ برس اکتوبر2020 میں فرانس کی ایک یونیورسٹی کی کلاس میں حضور اکرمﷺ کا گستاخانہ خاکہ بنانے والے تاریخ کے ٹیچر کو ایک طالب علم نےجہنّم واسل  کردیا جس کے بعد فرانس میں مسلمانوں اور حکومت کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
جب فرانس کاصدر (ایمانوئل میکرون )نے مسلمانوں پر شدید تنقید کی اور گستاخانہ خاکوں کو نہ روکنے کی ترغیب دی، اس کے بعد دنیا بھر کے مسلمان  سراپہ احتجاج ہوئے  اور کئی مسلم  ممالک  سر براہوں نے فرانسیسی مصنوعات کا تاریخی مائیکاٹ کیا  ۔ مگر پاکستان کے بے غیرت اور  بے ایمان حکومتِ وقت کے سربراہ ( عمران خان ) نے فرانسیسی مصنوعات کا مائیکاک کرنے کے بجائے اس کے بر عکس   فرانس ا ور فرانسیسی  مصنوعات  کی دھبے الفاظوں میں حمایت کی اور فہد مصطفیٰ جیسے بدّو( دیہاتی)  اس کمپنی کے ساتھ کام کیا  جو پاکستان میں فرانس کی مصنوعات فرو خت کرتی ہے۔
علامہ خادم حسین رضوی (مرحوم) نے  7نومبر 2020 کو تحریک لبیک پاکستان کے پلیٹ فارم سے  فرانسیسی حکومت کے خلاف کراچی میں ایک بڑی ریلی نکالی اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فرانس کے ساتھ تمام تر سفارتی تعلقات ختم  کرے، اپنے سفیر کو پاکستان بھلوائے اور فرانس کے سفیر  کو ملک ِ  پاکستان  سے نکالے۔
14نومبر2020 کو راولپنڈی میں تحریک لبیک پاکستان نے ریلی کا انعقاد کیا۔ اس ریلی کے پیش نظر راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے  تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا اور تحریک لبیک کے لیڈراور کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا گیا۔ جس میں پولیس نےسینکڑوں کارکناں اور عاشقانِ رسول کو گرفتار کیا اورسینکڑوں افراد کورخمی کیا  گیا۔

15نومبر 2020 کو پولیس نے حکومت کے کہنے پر نا موس ِ رسالت  کے مجاہدیں کے خلاف آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔
16 نومبر2020 کو  تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہوئے اور حکومت نے مطالبات تسلیم کر لیے۔
 اس وقت کے وزیر داخلہ اعجاز شاہ ، وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے حکومت کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے۔ تحریک لبیک کی جانب سے شیئر کردہ اس مبینہ معاہدے کے مطابق، مذاکرات میں ان چار نکات پر اتفاق ہوا:
(1) حکومت دو سے تین ماہ کے اندر پارلیمنٹ سے قانون سازی کے بعد فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرے گی۔
 (2) فرانس میں پاکستان کا سفیر بھی نہیں لگایا جائے گا۔
(3)تمام فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
 (4) تمام کارکنان کی رہائی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
3 جنوری2021 کوعلامہ خادم حسین رضوی(مرحوم) کی وفات کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے نوجوان سربراہ  علامہ سعد حسین رضوی حفظہ اللہ نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو اپنا وعدہ یاد نہیں ہے تو ہم اسے آپ کو یاد کرواتے ہیں۔ علامہ سعد حسین رضوی  حفظہ اللہ نے حکومت کو فیصلہ کرنے کیلئے 17فروری تک کا وقت دیا۔
11 فروری کو حکومت نے ایک بار پھر تحریک لبیک پاکستان کی قیادت سے ایک اور معاہدہ کیا کہ 20اپریل تک حکومت فرانسیسی سفیر معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جائے گی اور ملک سے فرانس کے سفیر   کونکال دیا  جائے گا۔ فرانسیسی مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کیا جائے گا  اور ذلیلِ اعظم عمران خان نے کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت ناموس رسالتﷺ کے مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔ اس لنک دے ذریعے عمران خان کا  بیان دیکھا  جا سکتا ہے۔
 https://www.facebook.com/watch/?ref=external&v=236733624715555
 
اس سب کے باجود  نہ فرانس  کے سفیر کو نکالا گیا  اور  فرانسیسی مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ  کیا گیا اور نہ کسی بھی قسم کا عملی اقدام اٹھایا گیا  بلکہ اس کے بر عکس  سربراہ ِتحریک لبیک پاکستان   علامہ سعد حسین رضوی حفظہ اللہ کو 12 اپریل 2021 پیر کے دن گرفتار کر لیا گیا۔ یہ سب باتیں اس کی دلیل ہے کہ اہل اقتدار کو ناموسِ رسالت ﷺ سے زیادہ اپنی کرسی  سے پیار ہے اور عالمی طاقتوں کی غلامی کرنا   ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔
اپریل کے  مہینے کے کا آغاز ہوتے ہی تحریک لبیک پاکستان نے ایک بار پھر حکومتِ وقت کو یاد دیہانی کراوائی نہ  20 اپریل2021 دور نہیں ہے اپنا کیا ہوا وعدہ پورا کرو۔ورنہ ہم اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان  کریں گے۔مگر 12 اپریل 2021  کو دوپہر تقریبا 3 بجے حکومت وقت  اپنے  وعدہ  کے خلاف جا کر  تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ  سعد  حسین رضوی کو حراست میں لے لیا۔ جس کے بعد تحریک لبیک پاکستان  کےکارکنان   اورعاشقانِ رسول ﷺ نے ملک بھر کی شاہراہوں پر دھرنے دے دیے۔
ملک اس وقت تقریباً جام ہو چکا ہے۔ ۔ لاہور ، کراچی، راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک کے تمام بڑے شہر اور بڑی شاہرائیں  پر حکومت وقت  کی پولیس  کی جانب سے  عاشقانِ رسول پر بد ترین شیلنگ  کی گئی۔ کئی لوگوں کو زخمی کیا گیا اور کئی نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔یا اللہ! عمران نیازی کی حکومت کو پناہ و  برباد فرمایا۔آمین۔
عمران خان تیری گفتار ، تیرے کردار۔ تیرے انداز پہ تھو۔
اے حاکم وقت تیرے ہر جھوٹ کے بازار پہ تھو۔
تونے کئے تھے علماء اسلام سے بے شمار بار وعدے
تیرے وعدے سبھی قسموں پہ تھو۔
تو لٹیروں کی طرح اندر سے لٹیرا نکلا
تیرے انداز سیاست ، اس انصاف پہ تھو۔