یہ ایک خالص اسلامی بلاگ ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر مختلف اسلامی موضوعات پر وقتاً فوقتاً مواد شائع کیا جاتا ہے۔ اس بلاگ ویب سائٹ کا واحد مقصد اس پُر فتن دور میں دین کی صحیح معلومات کو پھیلانا اور اسلامی شعار کو محفوظ رکھنا ہے نوٹ: ویب سائٹ پر اپلوڈ کئے گئے مضامین میں حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے ویب سائٹ اس بارے میں ذمہ دار نہیں۔ شُکریہ

تلاشِ موضوع

کسی کو یہ کہنا کیسا ہے کہ تم فلاں کے معاملے میں مت پڑو ورنہ بے موت مارے جاؤ گے ؟


*

کسی کو یہ کہنا کیسا ہے کہ تم فلاں کے معاملے میں مت پڑو ورنہ بے موت مارے جاؤ گے ؟

سائل : آفتاب لاہور 
*بسمہ تعالیٰ*
*الجواب بعون الملک الوھّاب*
*اللھم ھدایۃ الحق و الصواب*
کسی کو یہ کہنا کہ تم بے موت مارے جاؤ گے، یہ الفاظ قرآنِ پاک کے حکم کے خلاف ہونے کی وجہ سے بَہُت سخت ہیں کیونکہ *’’بے موت‘‘* کوئی مر ہی نہیں سکتا، لہٰذا جس نے یہ الفاظ بولے ہیں، اس پر توبہ فرض ہے اور اسے تجدیدِ ایمان کرنا چاہیے اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدیدِ نکاح بھی کرنا چاہیے اور کسی پیرِ کامل سے مرید ہو تو تجدیدِ بیعت بھی کرلے۔
چنانچہ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :
’’جو لوگ کہتے ہیں کہ لوگ اس میں بے موت مر جاتے ہیں وہ گمراہ ہیں، اس میں قراٰنِ عظیم کا انکار ہے، ان پر توبہ فرض ہے اور تجدیدِ اسلام و تجدیدِ نکاح چاہئے، اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے :
*وَ مَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تَمُوْتَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ كِتٰبًا مُّؤَجَّلًاؕ-*
کوئی جان بے حکمِ خدا نہیں مر سکتی، لکھا ہوا حکم ہے، وقت باندھا ہوا (یعنی سب کا وقت لکھا رکھا ہے)۔
*(پ 4، سورۃ ال عمران : 145)*
پیڑ (درخت) سے (عموماََ) ایک آدھ پھل ٹپکتا رہتا ہے، اِسی کا ٹپکنا لکھا تھا اور (بسا اوقات) ایک آندھی آتی ہے کہ ہزاروں پھل ایک ساتھ جھڑ پڑتے ہیں، (جھڑ پڑنے میں) ان کا ساتھ ہونا ہی لکھا تھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
*وَكُلُّ صَغِیْرٍ وَّ كَبِیْرٍ مُّسْتَطَرٌ"* 
(اور) ہر چھوٹی بڑی بات لکھی ہوئی ہے۔
(پ 27، سورۃ القمر : 53)
*(فتاوٰی رضویہ، جلد 24، صَفْحَہ 199، رضا فاؤنڈیشن لاہور)*
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ والہ وسلم 
کتبہ
*ابواسیدعبیدرضامدنی*
24/03/2021
03068209672
*تصدیق و تصحیح :*
الجواب صحیح والمجیب مصیب۔
*مفتی و حکیم محمد عارف محمود خان معطر قادری، مرکزی دارالافتاء اہلسنت میانوالی۔*