مقاصدِ شریعت
💐 *مقاصدِ شریعت* 💐
✍ *ابو المتبسِّم ایازاحمد عطاری* :-
📲 *03128065131* :-
👈 انسان کی معاشرتی زندگی میں متعدد نظریات و قوانین بنائیں گئے ہیں۔ہر قوم نے اپنے حالات کے حساب سے اپنی اجتماعی زندگی گزارنے کیلئے اصول متعین کیے۔اور جُوں جُوں ترقی ہوتی گئ قوانین میں بھی تبدیلی ہوتی گئ۔اور یہ اصول اپنی خواہشات کے مطابق بنائے گئے تھے۔جس کی وجہ سے انسان کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔مگر اسلام نے بنیادی انسانی حقوق *5* قسم کے تحفظات دیے۔
1️⃣ *زندگی کا حق* :-
انسان کی حیوانیت پرستی ، اللہ تعالی کا انکار ، اور بے مقصد زندگی کی وجہ سے جو شروع سے لیکر اب تک مثالیں قائم کیں ہیں وہ انتہائ المناک ہیں۔جنگ و جدل کو اپنا پیشہ سمجھنا۔اور اپنی ذات کیلئے لڑنا۔لیکن اسلامی معاشرتی کی بنیاد جن احکام پر مشتمل ہے ان میں پہلی دفعہ انسان کی جان اور اس کا خون محرم قرار دیا۔حرمت نفس کی جو مئوثر تعلیم اسلام نے دی ہے وہ کسی اور مذہب اور قانون میں نہیں ہے۔
2️⃣ *مال کی حفاظت* :-
ابتدائی دور انسانیت میں اشتراکیت کا دور تھا۔اس دور میں انسانی ذاتی ملکیت کا مالک نہیں ہوتا تھا۔بلکہ تمام چیزیں مشترکہ ہوا کرتی تھی۔سب لوگ برابر کے مالک ہوا کرتے تھے۔تو وہ چیز ریاست کو دی جاتی تھی۔افراد سے ذاتی ملکت کے تمام حقوق چھین لیے جاتے تھے۔جبکہ اسلام واضح طور پر انفرادی ملکیت کا تصور دیتا ہے۔
3️⃣ *عزت کی حفاظت* :-
نصرانیت انسان کی پیدائش کو گنہگار کہتی ہے۔یہ انسان کو اس وقت تک پاک نہیں کہتی تھی جب تک کفارہ نہ دے دے۔نصاری انسان کو ایک گھٹیا شمار کرتے تھے۔اسی طرح دیگر مذاہب میں بھی انسان کی اہمیت نہیں تھی۔جب کہ تمام عالم میں صرف اسلام ہی ایسا مذہب ہے جس سے انسان کو تمام مخلوقات پر برتی عطا کی ہے۔
4️⃣ *نجی زندگی کا تحفظ* :-
اسلام ہر شخص کو نجی زندگی کا تحفظ دیتا ہے کہ وہ اپنی زندگی اپنے مطابق گزارے۔کسی ریاست کو اجازت نہیں ہے کہ وہ ان کی نجی زندگی میں دخل اندازی کریں۔
5️⃣ *رسموں کی حفاظت* :-
زمانہ جاہلیت میں مختلف قسم کے پیروکار موجود تھے۔مذہبی مخالفت عروج پہ تھی۔کسی مذہب کو غلط بولنے کا تصور نہیں تھا۔مذہب کی آڑ میں ان کے پاسبانوں کی نگاہ میں انسانی جان کی کوئ قیمت ہی نہیں رہی ہے۔لیکن اسلامی قانون میں غیر مسلم شہریوں کو اپنے مذہبی فرائض بجالانے کی آزادی ہے۔ان کے مذہبی معاملات میں کسی قسم کی پابندی نہیں ہے۔